مغربی بنگال بی جے پی اور حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔ عام انتخابات میں 18 سیٹیں ملنے کے بعد بی جے پی عوام کی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے کے لیے حکمراں جماعت پر بے بنیاد الزام عائد کرنے میں مصروف ہے۔
ہگلی سے بی جے پی کی رکن پارلیمان لاکٹ چٹرجی نے میڈیا کو خطاب کر تے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال کی ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کسی کا خیال نہیں رکھتی ہیں۔ ان کی زبان پر جو بات آ تی ہے وہ کہہ دیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممتابنرجی نے عام انتخابات سے قبل ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ وزیراعظم کے گال پر طمانچہ ماریں گی۔ ان کی اس بات سے سماج میں کیا اثر پڑے گا شاید انہیں نہیں پتہ ہے۔
بی جےپی کی رکن پارلیمان کے مطابق ریاست کی ایک اعلیٰ عہدے پر فائز شخصیت کے منہ سے یہ بات نکلے تو سماج اور نئی نسل پر اس کا کیا اثر پڑے گا۔
لاکٹ چٹرجی نے کہاکہ وزیر اعلیٰ ممتابنرجی دوراندیش نہیں ہیں۔ اگر وہ دوراندیش ہوتی تو وہ کبھی بھی وزیراعظم کو طمچہ مارنے کی بات نہیں کہتی۔ان کے اس بیان سے وزیر اعظم پر تو کچھ اثر نہیں پڑا البتہ ان کی پارٹی ترنمول کانگریس مشکل میں پڑ گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی نے بنگال کے عوام کو جو کچھ سکیھا تھا آج انہیں ہی واپس مل رہا ہے۔ آج مختلف اضلاع میں ان کے خلاف لوگ سڑکوں پر اتر آئے ہیں۔
بی جے پی کی رکن پارلیمان کے مطابق ممتابنرجی نے اپنی جارحانہ پالیسی کی وجہ سے ان کی اہمیت کم ہو گئی ہے۔نئی نسل میں ممتابنرجی کی پالیسی کوئی قدر نہیں ہے۔
ریاستی حکومت پر تنقید کر تے ہوئے کہاکہ ترنمول کانگریس کی حکومت مرکزکی بات نہیں سنتی ہے ۔ ریاستی حکومت مرکز کے خلاف کام کرتی ہے ۔اس کی وجہ سے بنگال کے لوگوں کو حکومت کی غلط پالیسی کاخمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے۔