مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات 2021 کے بعد جہاں ایک طرف ترنمول کانگریس کو تاریخی جیت ملی تو دوسری طرف بی جے پی کے رہنماؤں کے پارٹی کو چھوڑ کر جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی بی جے پی رہنماؤں کی ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی دوڑ شروع ہو چکی ہے۔
بی جے پی اقلیتی سیل کے ریاستی نائب صدر قاسم علی نے اقلیتی طبقے کے لئے کام کرنے کا موقع نہیں دیے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
سال 2017 میں بی جے پی میں شامل ہونے والے قاسم علی نے کہا کہ اعلیٰ عہدے پر فائز ہونے کے باوجود اقلیتی طبقے کے لوگوں کے لئے کام کرنے کا کبھی موقع نہیں ملا، جو ناراضگی کا باعث بنا۔
قاسم علی نے کہا کہ اقلیتی طبقے کے لوگوں کے لئے کام اور ان کے مسائل کے حل کے لیے انہوں نے ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی کا دامن تھاما تھا، لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتی طبقے کے لوگوں کے مسائل جوں کے توں ہیں، اقلیتی طبقے کے لوگوں کے لئے بی جے پی کا کوئی بھی رہنما سنجیدہ نہیں ہے۔ ان کی موجودگی میں اقلیتی طبقے کے لئے کوئی کام نہیں ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی مشہور فٹبالر دیپندو بسواس سمیت بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔
دوسری طرف ترنمول کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمان سوگتا رائے دو ٹوک الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ آئندہ چھ ماہ تک دوسری پارٹیوں کے رہنماؤں کو ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل نہیں کیا جائے گا۔