مغربی بنگال کے شمالی 24پرگنہ ضلع کے باراسات تھانہ علاقے میں بی جے پی کے ریاستی انتخابی انچارج کیلاش وجے ورگیہ نے 'اور نہیں ناانصافی مہم 'کا آغاز کیا۔
باراسات میں مہم کے پہلے دن کیلاش وجے ورگھیہ کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں محرم منانا جتنا آسان ہے اس سے زیادہ مشکل درگاپوجا کا اہتمام کرنا ہے۔ممتا بنرجی کی حکومت اقلیتیوں کو خوش کرنے کی سیاست کرتی ہیں، لیکن وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی نے ملک میں مذہب کے نام پر سیاست ختم کرکے ترقی کے دور کا نیا باب شروع کیا۔
اس کی عمدہ مثال حیدرآباد میں اویسی کی پارٹی کو مات دے کر بی جے پی تاریخی کامیابی حاصل کرکے دیگی.
کیلاش وجے ورگھیہ کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کے تمام مدرسوں میں پڑھنے والے بچوں کو کافی سہولیت فراہم کی جاتی ہے۔اس کے علاوہ مساجد کے امام اور موذن کو معاوضہ دیا جاتا ہے اور مندروں کے پجاریوں کو کچھ بھی نہیں دیا جاتا ہے۔
بی جے پی اراکین پارلیمان کی تحریک کی وجہ سے ممتادیدی کی حکومت نے مندروں کے پجاریوں کو 1200 سے 1500 روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ممتا دیدی صرف 30 فیصد والوں کے لئے اقتدار چلاتی ہیں اور 70 فیصد والوں کو بھگوان کے بھروسے چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام بی جے پی کے ہاتھوں اقتدار سونپتی ہے تو مغربی بنگال میں سب سے پہلے مذہب کے نام پر ہونے والی سیاست کو ختم کیا جائے گا۔اس کے بعد ریاست میں جاری تشدد کی سیاست کا خاتمہ ہوگا۔تمام لوگوں کو یکساں سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کو سونار بنگلہ بنایا جائے گا جہاں تمام لوگ خوش ہوں گے۔