مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سینیئر رہنما پارتھو چٹرجی نے کہا کہ صبح سویرے چائے پر چرچہ کے نام پر بی جے پی کے چند رہنما ایک جگہ بیٹھ کر مغربی بنگال کو بدنام کرنے کی سازش کرتے ہیں۔
چائے پر چرچہ کے نام پر ریاست اور یہاں رہنے والے تمام لوگوں سے منفی باتیں کی جاتی ہیں۔ اس سے ریاست کی ترقی کم اور بدنامی زیادہ ہوگی۔ اس کا عام لوگوں پر برا اثر پڑ سکتا ہے۔
صبح سویرے چائے پر چرچہ سے عام لوگوں کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے۔ وہاں منفی باتیں ہوتی ہیں جہاں منفی سوچ ہو، و ہاں ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہء خیال کیسے کیا جا سکتا ہے۔
مغربی بنگال کے وزیر تعلیم اور پارٹی کے جنرل سیکرٹری پارتھو چٹرجی نے کہا کہ بی جے پی کے پاس نہ کوئی ایجنڈا ہے اور نہ ہی مستقبل کے لئے کوئی ترقیاتی منصوبہ ہے جس پارٹی کے پاس کوئی ایجنڈا نہ ہو اس سے لوگوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں بی جے پی کی قیادت والی حکومتیں ہیں، وہاں کیا حال ہے پورے ملک کو پتہ ہے۔ اترپردیش، مدھیہ پردیش، ہریانہ میں ترقی کی رفتار کتنی سست ہے، یہ کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔
پارتھو چٹرجی نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کیا ہے، اس پر تو بحث کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بہت ہی اہم موضوع بحث ہے۔
ملک کی معیشت تباہ و برباد ہو چکی ہے۔ اسے دوبارہ پٹری پر لانے کی کوشش بھی نہیں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار نے مزدور قانون کو ختم کرکے مزدوروں کے حقوق کو نظر انداز کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
الزام ثابت ہونے پر پھانسی لگالوں گا: ابھیشیک بنرجی
واضح رہے کہ 2014 لوک سبھا انتخابات سے بی جے پی کی جانب سے صبح شام ریاست کے مختلف اضلاع میں چائے پر چرچہ مہم چلائی جا رہی ہے۔