مغربی بنگال کی ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت پر ریاستی بی جے پی مسلسل نکتہ چینی کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں ناکام ہے۔ اس سے قبل بھی بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے ریاستی حکومت پر حقائق کی پردہ پوشی کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ انہوں نے ریاست کے گورنر بنگال جگدیپ دھنکھر کو اس سلسلے میں جانکاری بھی دی تھی۔
آج ایک بار پھر بی جے پی کی جانب سے ریاستی حکومت پر کورونا وائرس سے ہونے والے اثرات اور اموات پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا گیا۔ بی جے پی کے رہنما راہل سنہا نے اج کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کی وجہ سے کتنی اموات ہوئی ہیں، کتنے لوگ متاثر ہیں اس سلسلے میں ریاستی حکومت نے ریاست کی دوسری جماعتوں اور گورنر کو بھی اندھیرے میں رکھا ہے۔
اموات کے سلسلے میں جھوٹے اعداد و شمار پیش کئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک بار پھر راہل سنہا نے تبلیغی جماعت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دہلی کے نظام الدین مرکز میں سب سے زیادہ لوگ بنگال سے گئے تھے وہ سب وہاں سے لوٹ کر اپنے گھر واپس آ چکے ہیں لیکن ریاستی حکومت کے پاس اس کا کوئی ڈیٹا موجود نہیں ہے۔ اس کے علاوہ انہوں حکومت پر الزام لگایا کہ ریاست میں لاک ڈاؤن پوری طرح نافذ کرنے میں ریاستی حکومت ناکام ہے۔ کولکاتا شہر کے مسلم علاقوں میں لاک ڈاؤن پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ راجابازار، مٹیا برج جو مسلم اکثریتی علاقہ ہے، یہاں لوگ لاک ڈاؤن پر عمل نہیں کر رہے ہیں جبکہ اس کے متعلق مرکزی حکومت نے دو بار ریاستی حکومت کو رپورٹ بھیجا ہے۔ انہوں مزید کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف لڑائی کے لئے جو مرکزی حکومت سے مدد ملی ہے جس میں راشن اور پی پی ای شامل ہیں اس کا استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ غریبوں کے لئے جو راشن بھیجا گیا ہے وہ بھی غریبوں کو نہیں مل رہا ہے وہ سامان آخر کہاں گیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت راج دھرم پر عمل نہیں کر رہی ہے اور نہ ہی سب کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔