ETV Bharat / state

بنگال میں اقلیتی طبقے کو ہمیشہ ہی ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا گیا: بی جے پی

نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی اور بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ نے اقلیتی طبقے کی تعلیمی پالیسی کو لے کر ریاستی حکومت کی جم کر تنقید کی

نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی اور بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ
نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی اور بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ
author img

By

Published : Apr 14, 2021, 1:01 PM IST

Updated : Apr 14, 2021, 4:07 PM IST

مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی اور بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ بنگال میں اقلیتی طبقے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے. گزشتہ دس برسوں کے دوران اقلیتی طبقے کو جھوٹے سنہرے خواب دیکھانے کے سوائے کیا گیا ہے۔ اس کا جواب وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے پاس ہے۔

رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے۔ الیکشن ختم ہوتے ہی انہیں (مسلمانوں) کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے ایسا لگتا ہے کہ ان سے رشتہ ہی نہیں ہے۔ سیاسی جماعتیں اقلیتی طبقے کو ترقی سے دور کرکے ہر مشکل محاذ پر آگے بڑھا دیتی ہیں آخر یہ کب تک چلے گا۔

نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی اور بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی سب کا ساتھ سب کا وکاس کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئے ہیں۔ ملک کے تمام لوگوں کے لئے ترقیاتی کام کر رہے ہیں جس میں اقلیتی طبقے بھی شامل ہیں۔ اقلیتی طبقے کے سامنے خود کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال ہونے سے بچنے کا راستہ ہے، اس کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ نوا پاڑہ اسمبلی حلقے سے بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف انتخابی کمیشن کی کارروائی کو جائز قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے خلاف کارروائی کی گئی ہے تو بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش، شھبندو ادھیکاری اور راہل سنہا کے خلاف نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے.بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ انتخابی کمیشن آزاد ادارہ ہے، اس پر سوال اٹھانا غیر ضروری ہے۔قانون سے کوئی بڑا نہیں ہے۔خلاف ورزی پر کارروائی کو کسی بھی قیمت پر غلط قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔

مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی اور بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ بنگال میں اقلیتی طبقے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے. گزشتہ دس برسوں کے دوران اقلیتی طبقے کو جھوٹے سنہرے خواب دیکھانے کے سوائے کیا گیا ہے۔ اس کا جواب وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے پاس ہے۔

رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے۔ الیکشن ختم ہوتے ہی انہیں (مسلمانوں) کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے ایسا لگتا ہے کہ ان سے رشتہ ہی نہیں ہے۔ سیاسی جماعتیں اقلیتی طبقے کو ترقی سے دور کرکے ہر مشکل محاذ پر آگے بڑھا دیتی ہیں آخر یہ کب تک چلے گا۔

نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی اور بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی سب کا ساتھ سب کا وکاس کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئے ہیں۔ ملک کے تمام لوگوں کے لئے ترقیاتی کام کر رہے ہیں جس میں اقلیتی طبقے بھی شامل ہیں۔ اقلیتی طبقے کے سامنے خود کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال ہونے سے بچنے کا راستہ ہے، اس کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ نوا پاڑہ اسمبلی حلقے سے بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف انتخابی کمیشن کی کارروائی کو جائز قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے خلاف کارروائی کی گئی ہے تو بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش، شھبندو ادھیکاری اور راہل سنہا کے خلاف نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے.بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ انتخابی کمیشن آزاد ادارہ ہے، اس پر سوال اٹھانا غیر ضروری ہے۔قانون سے کوئی بڑا نہیں ہے۔خلاف ورزی پر کارروائی کو کسی بھی قیمت پر غلط قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔
Last Updated : Apr 14, 2021, 4:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.