مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی اور بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ بنگال میں اقلیتی طبقے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے. گزشتہ دس برسوں کے دوران اقلیتی طبقے کو جھوٹے سنہرے خواب دیکھانے کے سوائے کیا گیا ہے۔ اس کا جواب وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے پاس ہے۔
رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے۔ الیکشن ختم ہوتے ہی انہیں (مسلمانوں) کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے ایسا لگتا ہے کہ ان سے رشتہ ہی نہیں ہے۔ سیاسی جماعتیں اقلیتی طبقے کو ترقی سے دور کرکے ہر مشکل محاذ پر آگے بڑھا دیتی ہیں آخر یہ کب تک چلے گا۔
بنگال میں اقلیتی طبقے کو ہمیشہ ہی ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا گیا: بی جے پی
نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی اور بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ نے اقلیتی طبقے کی تعلیمی پالیسی کو لے کر ریاستی حکومت کی جم کر تنقید کی
مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی اور بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ بنگال میں اقلیتی طبقے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے. گزشتہ دس برسوں کے دوران اقلیتی طبقے کو جھوٹے سنہرے خواب دیکھانے کے سوائے کیا گیا ہے۔ اس کا جواب وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے پاس ہے۔
رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس سمیت تمام سیاسی جماعتوں نے مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے۔ الیکشن ختم ہوتے ہی انہیں (مسلمانوں) کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے ایسا لگتا ہے کہ ان سے رشتہ ہی نہیں ہے۔ سیاسی جماعتیں اقلیتی طبقے کو ترقی سے دور کرکے ہر مشکل محاذ پر آگے بڑھا دیتی ہیں آخر یہ کب تک چلے گا۔