مغربی بنگال میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر سیاسی جماعتوں کے درمیان بیان بازی کا کھیل دلچسپ ہونے لگا ہے۔ کانگریس اور بائیں محاذ مشترکہ طور پر ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے خلاف حکمت عملی تیار کرنے میں مصروف ہیں۔
وہیں دوسری طرف حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے رہنما ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کرنے کا کوئی موقع گنوانا نہیں چاہتے ہیں۔
ترنمول کانگریس کے رہنما انوبرتا منڈل اور متنازعہ بیانات کے لئے مشہور بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔ بیربھوم ضلع ترنمول کانگریس کے صدر انو برتا منڈل نے ایک جلسے کو خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
بی جے پی کے رہنماؤں کے نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ 'بیرونی ریاستوں سے آنے والے سیاسی رہنما اپنے ساتھ وائرس لے کر آ رہے ہیں۔'
ترنمول کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ 'میں بی جے پی کے ریاستی صدر کو بیربھوم ضلع کے دورے پر آنے کی دعوت دے رہا ہوں۔ وہ (دلیپ گھوش) یہاں آئے اور ہمارے رہنماؤں سے ملاقات کریں. انہیں سمجھ آ جائے گا کہ ترنمول کانگریس کے رہنما کتنے تجربہ کار ہیں۔'
ترنمول کانگریس کے رہنما نے کہا کہ 'دلیپ گھوش سب کو اپنی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔ میں انہیں (بی جے پی کے ریاستی صدر ) ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کے لئے مدعو کرتا ہوں۔'
وہیں دوسری طرف بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'ترنمول کانگریس کے رہنما ہاتھوں سے اقتدار جاتے ہوئے دکھ کر بچوں کی طرح چیخنے چلانے لگے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ' ترنمول کانگریس کی حکومت کے خاتمے کا دن عنقریب ہے۔ چند مہینوں کے اندر ہی ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کا زمانہ لد جائے گا۔'
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ 'ہماری حکومت بنتے ہی سب سے پہلے بیربھوم کو انو برتا منڈل اور ان کے غنڈوں سے نجات دلائیں گے۔'
انہوں نے کہا کہ وہ ضرور اور جلد ہی بیربھوم جائیں گے اور وہاں کے لوگوں سے ملاقات کریں گے۔