مغربی بنگال میں 19 دسمبر کو ہونے والے کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات Kolkata Municipal Corporation کو لے کر سیاسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ توڑ جوڑ کی بھی سیاست عروج پر ہے۔ پارٹی کی جانب سے ٹکٹ نہ ملنے پر دل بدل کا کھیل بھی جاری ہے اس درمیان کسی پارٹی کو خوب فائدہ ہو رہا ہے تو کسی کو نقصان کا سامنا ہے۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات Kolkata Municipal Corporation سے عین قبل بلقس بیگم کے سی پی آئی ایم CPIM کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونا اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے بلقس بیگم نے کہاکہ سی پی آئی ایم CPIM ان کی پارٹی تھی اب وہ ترنمول کانگریس TMC ہیں۔ پارٹی بدلنے کا مقصد ٹکٹ حاصل کرنا نہیں تھا بلکہ اصول کے خلاف کی جنگ تھی۔'انہوں نے کہاکہ اگر وہ ٹکٹ کے لالچی ہوتی تو الیکشن کی تاریخ اور امیدواروں کے نام کے اعلان سے پہلے ہی سی پی آئی ایم کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس کا حصہ بن جاتی لیکن ایسا نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سی پی آئی ایم کے چند رہنماؤں کی نظروں میں عورتوں کی ترقی کھٹکتی ہے۔ وہ کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ اور ہیں اسی کے خلاف میری جنگ تھی۔' حال ہی میں ترنمول کانگریس میں شامل ہونے والی بلقس بیگم کا کہنا ہے کہ ان کی سابقہ پارٹی کے سنئیر رہنما نے ان پر بدعنوانی کا الزام لگایا لیکن اسے وہ ثابت نہ کرسکے۔' انہوں نے کہاکہ جب وہ پارٹی چھوڑ کر الگ ہو گئی تو ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے انہیں سہارا دیا اور میری مایوسی کو دور کرتے ہوئے ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کی پیشکش کی اور اس پیشکش کو قبول کر لیا۔' دوسری طرف سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما اور امیدوار فیاض احمد خان نے کہاکہ پارٹی کو ان کے خلاف انگنت شکایت ملی تھی، تفتیش کرنے کے بعد ہی انہیں پارٹی سے نکالا گیا۔' انہوں نے کہاکہ ہر انسان اپنی مرضی کا مالک ہوتا ہے اور کسی بھی وقت کہیں بھی جانے کے لیے آزاد ہوتا ہے۔'
مزید پڑھیں: