مغربی بنگال: مغربی بنگال کے وزیر ٹرانسپورٹ فرہاد حکیم نے کہا کہ مغربی بنگال سمیت ملک کی تمام ریاستیں ہزار ہزار کروڑ روپے جی ایس ٹی ٹیکس وصول کرکے مرکزی حکومت کو دیتی ہیں لیکن جب فنڈ کی شکل راقم واپس کرنے کا وقت آتا ہے تو انتقام کی سیاست کی جاتی ہے۔ ریاستی وزیر کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال حکومت کو مرکزی حکومت سے جی ایس ٹی کمیشن کے تحت 96 ہزار کروڑ روپے بطور فنڈ ملنا ہے، لیکن مرکزی حکومت رقم واپس لوٹانے کے لیے تیار ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت انتقام کی سیاست کی وجہ سے مغربی بنگال کو بیشتر ترقیاتی منصوبوں کو بند کرنا پڑ رہا ہے جس میں بنگلہ باڑی (رہائش گاہ منصوبہ) شامل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر مرکزی حکومت بنگال کو ساری رقم واپس لوٹا دیتی ہے تو بنگال کو اگلے پانچ برسوں تک بغیر کسی سے قرض لیے ریاست آسانی سے چلا سکتی ہے۔
ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما اور کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے مئیر فرہاد حکیم نے کہا کہ مغربی بنگال میں مضبوط جمہوریت ہے۔ گورکھا ٹریٹریل اتھارٹی، سلی گوڑی محکمہ پریشد اور چار میونسپلٹیوں کے ضمنی انتخابات کے پر امن ہونا اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترپورہ میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے ضمنی انتخابات کرانے کے لئے مرکزی فورسز کی خدمات حاصل کی تھی لیکن وہاں سب سے زیادہ تشدد کے واقعات ہوئے لیکن مغربی بنگال میں ریاست کی پولیس نے امن انتخابات کرا کر ثابت کر دیا کہ بنگال میں سیکیورٹی کی صورتحال دیگر ریاستوں کے مقابلے کافی بہتر ہے۔
انہوں مزید کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال سے عام لوگ واقف ہیں۔ اگر اب ان کی آنکھیں نہیں کھلے گی تو پھر کب کھلے گی۔ افراتفری کا عالم ہے، ہر آدمی حیران و پریشان ہے لیکن بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو صرف اقتدار کی فکر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
India-Bangladesh International Bus Service: بنگال ۔ بنگلہ دیش بس خدمات دوبارہ شروع