بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان نے بھارتیہ جنتا پاڑٹی کے یوتھ ونگ کے صدر کے عہدے سے استعفی دینے کا من بنا لیا ہے.
مغربی بنگال بھارتیہ جنتا پارٹی اندرونی انتشار کا شکار ہونے لگی ہے.
ریاستی صدر دلیپ گھوش اور رکن پارلیمان ستمرا خان کے درمیان جاری تنازعہ گہرا ہوتا جا رہا ہے.
بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کے تمام ضلع کمییٹوں کوتحلیل کرنے کے فیصلے کے تنازعہ اور گہرا ہو گیا ہے.
بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان نے کہا کہ ضلع کمیٹی کام کر رہی ہے. کسی بھی کمیٹی کو تحلیل نہیں کی گئی ہے.
انہوں نے کہا کہ میں کسی تنازعہ میں پڑنا نہیں چاہتا ہوں. اس لئے اس بات کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہوں.
بی جے پی کے رکن پارلیمان نے کہا کہ ‘میں نے جو کچھ بھی کیا وہ سب پارٹی کے لئے کیا انفرادی فائدے کے لئے کچھ نہیں کیا. نوجوانوں کو پارٹی سے جڑنا کوئی غلط کام نہیں. ’
وشنو پور کے رکن پارلیمان نے کہا کہ بی جے پی یوتھ مورچہ کے صدر کے عہدے سے استعفی دینے پر غور کر رہا ہوں. عوام کی خدمات کے لئے کسی عہدے کی ضرورت نہیں ہے.
بی جے پی کے سرکاری وہاٹس ایپ پر اس کی اطلاع دیتے ہوئے لکھا کہ آنے والے دنوں میں میں اپنے مستقبل کو لے کر کوئی فیصلہ کروں گا.
واضح رہے کہ وشنو پور سے رکن پارلیمان ستمترا خان نے بابکوڑہ ضلع میں اپنی مرضی سے ضلع مقرر کیا تھا.
بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کو یہ بات پسند نہیں آئی. انہوں ضلع صدر کمیٹی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا.
اس فیصلے کے بعد ریاستی صدر دلیپ گھوش اور رکن پارلیمان سمترا خان آمنے سامنے آگئے ہیں. کہ وشنو پور سے رکن پارلیمان ستمترا خان نے بابکوڑہ ضلع میں اپنی مرضی سے ضلع مقرر کیا تھا.
بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کو یہ بات پسند نہیں آئی. انہوں ضلع صدر کمیٹی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا.