میچ کے دوران شہادت کے ساتھی کھلاڑی کے ساتھ مارپیٹ کے واقعہ کے بعد ٹیم میدان پر 10 کھلاڑی ہی رہ گئے تھے۔ 33 سال کے فاسٹ بالر نے قومی ٹیم کی جانب سے 38 ٹیسٹ، 51 ون ڈے اور چھ ٹوئنٹی 20 میچ کھیلے ہیں۔
ان کی مبینہ طور پر ٹیم کے ساتھی عرفات سنی کے ساتھ گیند کو چمکانے کو لے کر بحث ہو گئی تھی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ ڈھاکہ کے کھلاڑیوں کو شہادت کو مارپیٹ سے روکنے کے لیے مداخلت کرنا پڑی تھی۔ شہادت کو ضابطہ اخلاق اصول کے لیول -4 کا مجرم پایا گیا ہے جس سے انہیں بنگلہ دیش کرکٹ میں تمام فارمیٹ کے کھیل سے ایک سال کے لئے معطل کر دیا گیا ہے، ساتھ ہی ان پر 592 ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ این سی ایل تکنیکی کمیٹی شہادت کی سزا کا فیصلہ کرے گی۔
بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت کے کیریئر میں یہ دوسرا موقع ہے، اس سے پہلے 2015 میں انہیں اپنی گھریلو نوکرانی کو پیٹنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جس سے ان پر ٹیم میں عارضی معطلی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے بعد سے ہی انہیں بنگلہ دیشی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔