کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں گزشتہ جمعرات کے ترنمول کانگریس کے پارٹی ورکروں کے کنونشن میں ممتا نے کہاتھا کہ انوبرتا منڈل ایک ماہی گیر ہے، پارتھوچٹرجی ایک ماہی گیر ہے، مانک ایک ماہی گیر ہیں، جیوتی پریہ ملک ماہی گیر ہیں ۔یہ چوری نہیں کرسکتے ہیں ، مگر جب بی جے پی اقتدار میں نہیں ہوگی تو ان کے لیڈران کہاں ہوں گے سیل میں یا پھر گود میں ؟
ریاستی وزیر بابل سپریہ نے کہاکہ میں قبول کرتا ہوں کہ ہمارے کچھ لیڈروں کو بعض واقعات میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان پر کچھ الزامات ہیں۔ عدالتیں اور عدلیہ سارا معاملہ دیکھ رہی ہیں۔ پارٹی پوزیشن نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ نہیں ہے۔
بابل نے یہ بھی کہا کہ ترنمول لیڈروں نے ان سے کبھی نہیں پوچھا کہ بی جے پی میں کیا ہوتا۔ شوبھندو ادھیکاری ایک عرصے تک ترنمول کانگریس میںرہے ہیں مگر اب بی جے پی میں آنے کے بعد اپنے آپ کو بے گناہ بتارہے ہیں جب کہ یہی بی جے پی انہیں چور چور کہتی تھی۔اگر ان کے خلاف منھ کھلا جائے تو بازار میں دیگیں ٹوٹ جائیں گی!
یہ بھی پڑھیں:بی جے پی نے مغربی بنگال اسمبلی میں سرمائی اجلاس کا واک آوٹ کیا
ترنمول کانگریس کے کئی ترجمانوں نے بابل سپریہ کے منگل کے تبصروں پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم، پارٹی کے ایک ترجمان اور کلکتہ میونسپلٹی کے کونسلر اروپ چکرورتی نے کہاکہ صرف کسی پر الزام لگانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ مجرم ثابت نہیں ہوا ہے ۔ بلقیس بانو زیادتی کے مجرموں کو یوم آزادی پر رہا کیا گیا اور پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔ بی جے پی نے ہندوستان میں یہ رواج شروع کیا۔ ترنمول کانگریس کے گرفتار ہونے والوں لیڈروں میں صرف پارتھو چٹرجی کو وزارت اور عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ باقیوں کو عہدہ اور وزارت سے نہیں ہٹایا گیا ہے۔ میرے خیال میں بابل پارتھ کے بارے میں بات کرنا چاہتے تھے۔
یواین آئی