ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع بی جے پی کے دفتر میں ٹولی گنج نشست سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار بابل سپریو کا ایک نیا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد تنازعہ شروع ہو گیا۔
واضح رہے کہ اس ویڈیو میں بابل سپریو ایک شخص کو تھپڑ مارتے ہوئے دیکھے گئے، جس کے بعد ٹی ایم سی نے اس کے سلوک اور برتاؤ پر سوال اٹھایا اور اسی کے ساتھ ہی بابل سپریو بھی اس پر وضاحت دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ کل وائرل ہونے والے اس ویڈیو میں گلوکار اور بی جے پی رہنما مبینہ طور پر اس شخص کو تھپڑ مارتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، جو بار بار انہیں ٹی وی کیمروں کے سامنے آکر بائٹ اور انٹرویو دینے کے بجائے علاقے میں سنجیدہ تشہیر شروع کریں۔
اس واقعے کے بعد میں بابل سپریو نے دعویٰ کیا کہ اس نے اسے تھپڑ نہیں مارا بلکہ صرف ایسا کرنے کا ڈرامہ کیا۔
یہ مبینہ واقعہ اتوار کے روز ٹولی گنج حلقہ کے رانی کوٹھی کے علاقے میں واقع بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر کا ہے جہاں مرکزی وزیر برائے ماحولیات، جنگل اور موسمیاتی تبدیلی، ڈولجترا، میلے میں شرکت کے لیے گئے تھے۔
ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش نے کہا کہ ان کی پارٹی یہ جاننا چاہتی ہے کہ جس شخص کو سپریو نے تھپڑ مارا تھا وہ 'ترنمول کانگریس کا بیرونی آدمی تھا' یا وہ بی جے پی کا رکن تھا۔
طمانچہ رسید کرنے کے بعد بابول سپریو نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 'میں نے کسی کو تھپڑ نہیں مارا'۔
ان کا کہنا ہے کہ اس نے ایک شخص کو محض بڑے بھائی کی طرح دھکہ دیا اور دھکہ بھی اس لیے دیا کیونکہ وہاں کچھ خواتین پہلے ہی بیٹھی تھیں۔