امپھال: ریاست منی پور میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کے احتجاج کے دوران تشدد پھوٹنے کے بعد حالات کو قابو میں کرنے کے لیے فوج اور آسام رائفلز کو تعینات کیا گیا ہے۔ فوج کے ایک ترجمان نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ ترجمان نے کہا کہ اب تک سکیورٹی فورسز نے تشدد سے متاثرہ علاقوں سے 4000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مزید لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ فوج اور آسام رائفلز کو رات کے وقت طلب کیا گیا اور ریاستی پولیس کے ساتھ فورسز نے صبح تک تشدد پر قابو پالیا۔
-
Internet services suspended in Manipur for five days amid incidents of fighting amongst youths, volunteers of different communities as a rally was organised by All Tribals Students Union (ATSU) Manipur in protest against the demand for inclusion of Meitei/Meetei in the ST… pic.twitter.com/BVyD78JPhV
— ANI (@ANI) May 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Internet services suspended in Manipur for five days amid incidents of fighting amongst youths, volunteers of different communities as a rally was organised by All Tribals Students Union (ATSU) Manipur in protest against the demand for inclusion of Meitei/Meetei in the ST… pic.twitter.com/BVyD78JPhV
— ANI (@ANI) May 3, 2023Internet services suspended in Manipur for five days amid incidents of fighting amongst youths, volunteers of different communities as a rally was organised by All Tribals Students Union (ATSU) Manipur in protest against the demand for inclusion of Meitei/Meetei in the ST… pic.twitter.com/BVyD78JPhV
— ANI (@ANI) May 3, 2023
انہوں نے بتایا کہ حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے فلیگ مارچ کیا جا رہا ہے۔ بدھ کو وادی امپھال میں غیر قبائلی میتی کمیونٹی کے لیے شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ضلع چوراچند پور کے علاقے توربنگ میں آل ٹرائبل اسٹوڈنٹ یونین منی پور (اے ٹی ایس یو ایم) کی طرف سے بلائے گئے قبائلی یکجہتی مارچ کے دوران تشدد پھوٹ پڑا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ مارچ میں ہزاروں مشتعل افراد نے حصہ لیا، جس کے دوران قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ افسر نے بتایا کہ پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے کئی بار آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔
انہوں نے کہا کہ مشتعل نوجوانوں کو امپھال مغربی ضلع کے کانچی پورم اور امپھال ایسٹ کے سوئبم لیکئی علاقوں میں جمع ہوتے دیکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صورت حال کے پیش نظر غیر قبائلی غلبہ والے امپھال ویسٹ، کاکچنگ، تھوبل، جیریبام اور بشنو پور اضلاع اور قبائلی غلبہ والے چوراچند پور، کانگپوکپی اور ٹینگنوپال اضلاع میں کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔ عہدیدار نے بتایا کہ پوری ریاست میں موبائل انٹرنیٹ خدمات پانچ دنوں کے لیے معطل کردی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Jamshedpur Violence جمشید پور میں پتھربازی اور آگ زنی، دفعہ 144 نافذ