ETV Bharat / state

Allegation Against CM Mamata وزیر اعلی ممتا بنرجی کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کی اجازت مانگی گئی

author img

By

Published : Mar 15, 2023, 8:10 PM IST

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی ایک تقریرجس میں عدالت کے ذریعہ نوکری منسوخ کئے جانے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا نوکری کسی کی بھی ختم نہیں ہونی چاہیے۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی اس تقریر کے خلاف سینئر وکیل اور سی پی آئی ایم کے ممبر پارلیمنٹ بکاس رنجن بھٹاچاریہ نے توہین عدالت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔Allegation Against CM Mamata

وزیر اعلی ممتا بنرجی کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کی اجازت مانگی گئی
وزیر اعلی ممتا بنرجی کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کی اجازت مانگی گئی

کولکاتا:گزشتہ روز علی پور کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں شرکت کے دوران وزیر اعلیٰ نے کسی کی نوکری منسوخ نہیں کرنے کی درخواست کی تھی۔ ممتا بنرجی کے بیان کے ایک حصے پر اعتراض کرتے ہوئے وکاس رنجن بھٹاچاریہ نے کلکتہ ہائی کورٹ میں توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کی اجازت کے لیے درخواست دی ہے۔ انہوں نے جسٹس ٹی ایس شیوگننم کی توجہ مبذول کرائی اس درخواست کے پیش نظر جج نے کل تک حلف نامہ داخل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

کل جب وزیر اعلیٰ بول رہیں تھیں تو کلکتہ ہائی کورٹ کے جج سبرتو تعلقداراسٹیج پر موجود تھے۔ درخواست گزاروں نے جسٹس سبرتو تعلقداد کی سربراہی والی ڈویژن بنچ سے رابطہ کیا جب وہ تعلیم کے معاملے میں سنگل بنچ کے فیصلے سے خوش نہیں تھے۔ گروپ سی، گروپ ڈی، پرائمری، IX-X تمام کیس جسٹس تعلقدار کے ڈویژن بنچ میں زیر التوا ہیں۔

کل اسی جج کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ چیف جسٹس یہاں نہیں ہیں۔ میں سبرتا کو بتا دوں گا کہ یہاں کون ہے، یہ میری ذاتی رائے ہے، براہ کرم اتنی آسانی سے نوکری نہ چھینیں۔

وکاس رنجن بھٹاچاریہ نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ کے اس بیان کا مقصد ججوں کو دباؤ میں لانا ہے۔ ڈیویژن بنچ میں ملازمت سے متعلق مقدمات کی سماعت کررہے ہیں، دراصل عدالتی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس لیے وزیر اعلیٰ کے تبصروں پر اعتراض کرتے ہوئے توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کی اجازت مانگی گئی ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ کی باقی ملازمتوں کی منسوخی پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

گزشتہ روز علی پور بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر میں ناانصافی کرتی ہوں تو آپ میرے گال پر دو تھپڑ ماریں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ میں نے جان بوجھ کر کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا۔ اقتدار میں آنے کے بعد میں نے سی پی ایم کیڈر کی نوکری نہیں کھائی، آپ کیوں کھا رہے ہیں؟ اب روزانہ تین، چار ہزار نوکریاں ختم ہو رہی ہیں۔

اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے ملازمت سے ہٹائے جانے والوں سے متعلق کہا کہ اس تناظر میں انہوں نے سابق جسٹس اشوک گنگوپادھیائے کے فیصلے کی مثال بھی دی۔ وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ جج نے نوکری سے متعلق کیس میں غلط کو درست کرنے کے حق میں فیصلہ دیا تھا، لیکن نوکری کی منسوخی کا حکم نہیں دیا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا، 'ہر کوئی ترنمول کانگریس کا اور حکومت کا کیڈر نہیں ہے۔' کل دو افراد نے خودکشی کرلی غلط کام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ مجھے ان پر کوئی رحم نہیں آتا کوئی غلطی کرے تو ذمہ داری کیوں لیں؟ کچھ کام کر رہے ہیں اور شادی شدہ ہو سکتے ہیں، والدین کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ نوکری اچانک چلی گئی تو کیا کھائے گا؟

یہ بھی پڑھیں:Nandigram Anniversary نندی گرام واقعہ چودہ شہیدوں اور تشدد کے لا تعداد متاثرین کی ایک افسوسناک یاد، ممتا بنرجی

وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ 'قانون کے مطابق نوکری واپس کریں۔' اگر آپ غلطی کرتے ہیں تو آپ کو قانون کے مطابق موقع دیا جانا چاہیے۔ اگر ضروری ہو تو دوبارہ ٹیسٹ لیں۔ یا عدالت جو کہے گی اس کے مطابق تصفیہ کریں گے۔ لیکن منہ سے کام نہ لیں۔ ہو سکتا ہے مجھے، میری پارٹی، حکومت کو پسند نہ کریں۔ مجھے دو بار گالیاں دیں، ماریں۔ لیکن براہ کرم ریاست کو بدنام کرکے طلباء کے کھانے کے حقوق نہ چھینیں۔

یواین آئی

کولکاتا:گزشتہ روز علی پور کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب میں شرکت کے دوران وزیر اعلیٰ نے کسی کی نوکری منسوخ نہیں کرنے کی درخواست کی تھی۔ ممتا بنرجی کے بیان کے ایک حصے پر اعتراض کرتے ہوئے وکاس رنجن بھٹاچاریہ نے کلکتہ ہائی کورٹ میں توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کی اجازت کے لیے درخواست دی ہے۔ انہوں نے جسٹس ٹی ایس شیوگننم کی توجہ مبذول کرائی اس درخواست کے پیش نظر جج نے کل تک حلف نامہ داخل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

کل جب وزیر اعلیٰ بول رہیں تھیں تو کلکتہ ہائی کورٹ کے جج سبرتو تعلقداراسٹیج پر موجود تھے۔ درخواست گزاروں نے جسٹس سبرتو تعلقداد کی سربراہی والی ڈویژن بنچ سے رابطہ کیا جب وہ تعلیم کے معاملے میں سنگل بنچ کے فیصلے سے خوش نہیں تھے۔ گروپ سی، گروپ ڈی، پرائمری، IX-X تمام کیس جسٹس تعلقدار کے ڈویژن بنچ میں زیر التوا ہیں۔

کل اسی جج کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ چیف جسٹس یہاں نہیں ہیں۔ میں سبرتا کو بتا دوں گا کہ یہاں کون ہے، یہ میری ذاتی رائے ہے، براہ کرم اتنی آسانی سے نوکری نہ چھینیں۔

وکاس رنجن بھٹاچاریہ نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ کے اس بیان کا مقصد ججوں کو دباؤ میں لانا ہے۔ ڈیویژن بنچ میں ملازمت سے متعلق مقدمات کی سماعت کررہے ہیں، دراصل عدالتی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس لیے وزیر اعلیٰ کے تبصروں پر اعتراض کرتے ہوئے توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کی اجازت مانگی گئی ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ کی باقی ملازمتوں کی منسوخی پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

گزشتہ روز علی پور بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر میں ناانصافی کرتی ہوں تو آپ میرے گال پر دو تھپڑ ماریں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ میں نے جان بوجھ کر کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا۔ اقتدار میں آنے کے بعد میں نے سی پی ایم کیڈر کی نوکری نہیں کھائی، آپ کیوں کھا رہے ہیں؟ اب روزانہ تین، چار ہزار نوکریاں ختم ہو رہی ہیں۔

اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے ملازمت سے ہٹائے جانے والوں سے متعلق کہا کہ اس تناظر میں انہوں نے سابق جسٹس اشوک گنگوپادھیائے کے فیصلے کی مثال بھی دی۔ وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ جج نے نوکری سے متعلق کیس میں غلط کو درست کرنے کے حق میں فیصلہ دیا تھا، لیکن نوکری کی منسوخی کا حکم نہیں دیا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا، 'ہر کوئی ترنمول کانگریس کا اور حکومت کا کیڈر نہیں ہے۔' کل دو افراد نے خودکشی کرلی غلط کام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ مجھے ان پر کوئی رحم نہیں آتا کوئی غلطی کرے تو ذمہ داری کیوں لیں؟ کچھ کام کر رہے ہیں اور شادی شدہ ہو سکتے ہیں، والدین کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ نوکری اچانک چلی گئی تو کیا کھائے گا؟

یہ بھی پڑھیں:Nandigram Anniversary نندی گرام واقعہ چودہ شہیدوں اور تشدد کے لا تعداد متاثرین کی ایک افسوسناک یاد، ممتا بنرجی

وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ 'قانون کے مطابق نوکری واپس کریں۔' اگر آپ غلطی کرتے ہیں تو آپ کو قانون کے مطابق موقع دیا جانا چاہیے۔ اگر ضروری ہو تو دوبارہ ٹیسٹ لیں۔ یا عدالت جو کہے گی اس کے مطابق تصفیہ کریں گے۔ لیکن منہ سے کام نہ لیں۔ ہو سکتا ہے مجھے، میری پارٹی، حکومت کو پسند نہ کریں۔ مجھے دو بار گالیاں دیں، ماریں۔ لیکن براہ کرم ریاست کو بدنام کرکے طلباء کے کھانے کے حقوق نہ چھینیں۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.