مغربی بنگال کے کوچ بہار ضلع کے کوتوالی تھانہ کے تحت ایک نمبر پنناچیت کے ترنمول کانگریس کے رہنما کھوکن میاں نےریاستی بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش کے مسلمانوں کے خلاف متنازعہ بیان بازی کرنے پر کوتوالی تھانے میں شکایت درج کرائی ہے۔
کھوکن میاں نے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر دلیپ گھوش نے بھارت کے مخصوص طبقہ مسلمانوں کے خلاف متنازعہ بیان دے کر ریاست کاماحول بگاڑنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارری مسلمانوں کے خلاف اس طرح کی بیان بازی کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمان نے کہاتھاکہ ایک کروڑ مسلمانوں کو ملک بدر کیاجائے گا۔دلیپ گھوش نے جوبیان ہے اس سے ماحول بگڑ سکتا ہے۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ کوتوالی تھانے میں دلیپ گھوش کے خلاف شکایت درج کرائی ہے ۔ اگر ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے تو وہ ہائی کورٹ جانے کی تیاری میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ریاستی بی جے پی کے صدر کے خلاف وزیراعظم اور صدر جمہوریہ سے تحریزی شکایت کریں گے۔ اس کے علاوہ بی جے پی کے خلاف ریاستی گیر احتجاج کیاجائے گا۔
کھوکن میاں کاکہنا ہے کہ مغربی بنگال کے کسی بھی حصے میں اگر فساد ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار دلیپ گھوش ہوں گے۔دلیپ گھوش مسلمانوں کو ہدف تنقید بنارہے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ریاستی بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر اور رکبن پارلیمان دلیپ گھوش نے کہا تھا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کو لے کر پرُتشدد مظاہرہ کرنے والوں کو اترپردیش اور کرناٹک کی طرح گولی مار دینی چاہیے۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا تھا کہ بنگال سے ایک کروڑ مسلمانوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ کے تحت ملک بدر کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ریاستی بی جے پی کے جنرل سکریٹری شانتین باسو نے کہا تھاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این این آرسی کی مخالفت کرنے والے بنگال کے دانشور ،ادیب انسان نہیں بلکہ بندر ہیں۔