ETV Bharat / state

Four Children Died Of Pneumonia In West Bengal اڈینو وائرس کی دہشت کے درمیان نمونیہ سے متاثر چار بچوں کی موت

author img

By

Published : Feb 28, 2023, 8:24 PM IST

اڈینو وائرس کی دہشت کے درمیان ریاست کے مختلف اضلاع میں نمونیہ میں مبتلا چار بچوں کی موت ہو گئی۔ہلاک ہونےو الوں بچوں میں اڈینو وائرس کی علامت پائی گئی ہے۔ Four Children Died Of Pneumonia In West Bengal

اڈینو وائرس کی دہشت کے درمیان نمونیہ میں مبتلا چار بچوں کی موت
اڈینو وائرس کی دہشت کے درمیان نمونیہ میں مبتلا چار بچوں کی موت

کولکاتا:مغربی بنگال میں اڈینو وائرس کی دہشت کے درمیان ریاست کے دارالحکومت کولکاتا سمیت مختلف اضلاع میں نمونیہ میں مبتلا چار بچوں کی موت ہو گئی۔ہلاک ہونےو الوں بچوں میں اڈینو وائرس کی علامت پائی گئی ہے۔محکمہ صحت کے لئے تشویش کا باعث ہے- مغربی بنگال کے مختلف اضلاع میں ہلاک ہونےو الے بچوں میں نمونیہ کی تصدیق ہوئی ہے ۔ان بچوں میں اڈینو وائرس سے متعلق کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔اس کے باوجود محکمہ صحت نے الرٹ جاری کردیا ہے۔

دوسری طرف وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج ”ایڈینو وائرس“ پر ایک خصوصی میٹنگ کی جس میں محکمہ صحت کے سیکریٹری اور دیگر افسران موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے ہیلتھ سیکریٹری اور چیف سیکریٹری کے ساتھ میٹنگ میں بچوں کی اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ آخر ان بچوں کی موت کیوں ہورہی ہے۔ڈینو وائرس خدشات کو بڑھا رہا ہے۔ نمونیا کے ساتھ بچوں کی موت ہورہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے اسپتال میں بیڈز کی تعداد ہنگامی بنیادوں پر بڑھانے کا حکم دیا تھا۔

ریاست میں اڈینو وائرس کی وجہ سے جہاں بچے خطرے میں ہیں وہیں نمونیا کے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ آج کلکتہ میڈیکل کالج اور بی سی رائے چلڈرن ہسپتال میں مزید 5 لوگوں کی موت ہو گئی۔ہسپتال ذرائع کے مطابق سبھی کو بخار اور اسہال سے متاثر تھے۔ کلکتہ میڈیکل کالج میں مرنے والے دو بچوں میں سے ایک دوبارہ ایڈینو وائرس سے متاثر تھا۔ وزیر اعلیٰ نے ہیلتھ سکریٹری کو ریاستی سیکریٹریٹ بلایا اور اس موقع پرچیف سکریٹری میٹنگ میں موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ نے سوال کیا کہ اتنے بچے کیوں مرتے ہیں؟ محکمہ صحت نے کیا اقدامات کیے ہیں؟ سیکرٹری صحت نے بتایا کہ چند روز قبل ان کی ملاقات ہوئی تھی۔

تمام ہسپتالوں میں بستروں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ، کلکتہ کے اسپتالوں میں کافی بستر ہیں۔ لیکن اتنے بچے متاثر ہو رہے ہیں کہ ہسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایک بستر پر دو بچوں کو رکھنا پڑھ رہا ہے۔ قبل ازیں، ہیلتھ سکریٹری نے پیر کو ہیلتھ بھون میں ماہرین اطفال کے ساتھ میٹنگ کی۔ ہدایت کی گئی ہے کہ ایڈینو وائرس سے متاثرہ بچوں کا علاج متعلقہ ہسپتالوں میں کیا جائے۔ اتنا ہی نہیں اگر حالت مستحکم ہے تو بی سی رائے اسپتال سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Civic Volunteers Of West Bengal سویک والنٹیئرز کو کانسٹیبل کے عہدے پر ترقی دی جائے گی

ہدایت میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ بچوں کو اسپتال میں داخل کیا جا رہا ہے ان میں سے جو صحت یاب ہو رہے ہیں انہیں فوری طور پر اسپتا ل سے رخصت کیا جائے۔

کولکاتا:مغربی بنگال میں اڈینو وائرس کی دہشت کے درمیان ریاست کے دارالحکومت کولکاتا سمیت مختلف اضلاع میں نمونیہ میں مبتلا چار بچوں کی موت ہو گئی۔ہلاک ہونےو الوں بچوں میں اڈینو وائرس کی علامت پائی گئی ہے۔محکمہ صحت کے لئے تشویش کا باعث ہے- مغربی بنگال کے مختلف اضلاع میں ہلاک ہونےو الے بچوں میں نمونیہ کی تصدیق ہوئی ہے ۔ان بچوں میں اڈینو وائرس سے متعلق کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔اس کے باوجود محکمہ صحت نے الرٹ جاری کردیا ہے۔

دوسری طرف وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج ”ایڈینو وائرس“ پر ایک خصوصی میٹنگ کی جس میں محکمہ صحت کے سیکریٹری اور دیگر افسران موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے ہیلتھ سیکریٹری اور چیف سیکریٹری کے ساتھ میٹنگ میں بچوں کی اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ آخر ان بچوں کی موت کیوں ہورہی ہے۔ڈینو وائرس خدشات کو بڑھا رہا ہے۔ نمونیا کے ساتھ بچوں کی موت ہورہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے اسپتال میں بیڈز کی تعداد ہنگامی بنیادوں پر بڑھانے کا حکم دیا تھا۔

ریاست میں اڈینو وائرس کی وجہ سے جہاں بچے خطرے میں ہیں وہیں نمونیا کے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ آج کلکتہ میڈیکل کالج اور بی سی رائے چلڈرن ہسپتال میں مزید 5 لوگوں کی موت ہو گئی۔ہسپتال ذرائع کے مطابق سبھی کو بخار اور اسہال سے متاثر تھے۔ کلکتہ میڈیکل کالج میں مرنے والے دو بچوں میں سے ایک دوبارہ ایڈینو وائرس سے متاثر تھا۔ وزیر اعلیٰ نے ہیلتھ سکریٹری کو ریاستی سیکریٹریٹ بلایا اور اس موقع پرچیف سکریٹری میٹنگ میں موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ نے سوال کیا کہ اتنے بچے کیوں مرتے ہیں؟ محکمہ صحت نے کیا اقدامات کیے ہیں؟ سیکرٹری صحت نے بتایا کہ چند روز قبل ان کی ملاقات ہوئی تھی۔

تمام ہسپتالوں میں بستروں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ، کلکتہ کے اسپتالوں میں کافی بستر ہیں۔ لیکن اتنے بچے متاثر ہو رہے ہیں کہ ہسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایک بستر پر دو بچوں کو رکھنا پڑھ رہا ہے۔ قبل ازیں، ہیلتھ سکریٹری نے پیر کو ہیلتھ بھون میں ماہرین اطفال کے ساتھ میٹنگ کی۔ ہدایت کی گئی ہے کہ ایڈینو وائرس سے متاثرہ بچوں کا علاج متعلقہ ہسپتالوں میں کیا جائے۔ اتنا ہی نہیں اگر حالت مستحکم ہے تو بی سی رائے اسپتال سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Civic Volunteers Of West Bengal سویک والنٹیئرز کو کانسٹیبل کے عہدے پر ترقی دی جائے گی

ہدایت میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ بچوں کو اسپتال میں داخل کیا جا رہا ہے ان میں سے جو صحت یاب ہو رہے ہیں انہیں فوری طور پر اسپتا ل سے رخصت کیا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.