ملک بھر میں کورونا کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ مغربی بنگال میں بھی کورونا کی دوسری لہر کے سبب نئے کیسز میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران ملک کی تمام ریاستوں کے ہسپتالوں میں کہیں بیڈ کی کمی کے سبب مریضوں کا کمپاونڈ میں علاج چل رہا ہے تو کہیں آکسیجن کی کمی سے زیر علاج مریضوں کی موت میں اضافہ ہوا ہے۔
وہیں کورونا کی وجہ سے ہلاک ہونے والے مریضوں کی لاشوں اور ان کے رشتہ داروں کے ساتھ غیر انسانی و غیر اخلاقی سلوک بھی کیا جاتا ہے۔ مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے جنوبی شہر جادب پور میں بھی ایک ایسا واقعہ پیش آیا، جس سے انسانیت شرمسار ہو گئی۔
دراصل جنوبی کولکاتا کے جادب پور کے گڑیفا علاقے میں ایمبولینس کے ڈرائیور نے کورونا سے ہلاک ہوئے مریض کو گاڑی سے اتار کر سڑک پر چھوڑ دیا۔ ڈرائیور کی اس حرکت کے خلاف مقامی باشندوں نے احتجاج کیا۔
کورونا کے مریض کی لاش سڑکوں پر چھوڑ کر جانے والے ایمبولینس ڈرائیور پی ایس میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے بتائے جا رہے ہیں۔
وہیں اس معاملے پر رشتہ داروں اور مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ہسپتال انتظامیہ کی یہ حرکت انسانیت کو شرمسار کر دینے والی ہے۔ ہسپتال انتظامیہ اس واقعے پر یہاں آکر وضاحت نہیں کرتی ہے تو اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے وارڈ نمبر 104 کے کاؤنسلر نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو سنبھالا اور مشتعل لوگوں کو سمجھا کر گھر واپس جانے کو کہا۔ کولکاتا میونسپل کارپوریشن اور کاؤنسلر کی مداخلت کے بعد کورونا سے ہلاک ہوئے مریض کی آخری رسومات ادا کی گئی۔