ETV Bharat / state

عالیہ یونیورسٹی میں طلبا کا دھرنا

کولکاتا کی عالیہ یونیورسٹی میں جاری بحران کے خلاف یونیورسٹی کے طلبا گزشتہ 12 دنوں سے عالیہ یونیورسٹی کے پارک سرکس کیمپس میں دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کی بقاء کے لئے تحریک چلارہے ہیں کئی طلبہ بیمار پڑچکے ہیں لیکن وزیر اقلیتی امور کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ وزیر اقلیتی کے پاس آئی پی ایل پر ٹویٹ کرنے کا وقت ہے لیکن عالیہ یونیورسٹی کے لئے ان کے پاس وقت نہیں ہے۔ طلبہ نے الزام لگایا کہ عالیہ یونیورسٹی کو بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

عالیہ یونیورسٹی میں طلبہ کا دھرنا
عالیہ یونیورسٹی میں طلبہ کا دھرنا
author img

By

Published : Oct 17, 2021, 12:31 PM IST

عالیہ یونیورسٹی بحران کے خلاف یونیورسٹی کے طلبہ لگاتار تحریک چلارہے ہیں۔ گزشتہ 12 روز سے طلبہ عالیہ یونیورسٹی پارک سرکس کیمپس میں دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ طلبہ کے کئی مطالبات ہیں کچھ ان کے اپنے مطالبات ہیں اور کچھ عالیہ یونیورسٹی کی بقاء کے لئے ہیں۔

عالیہ یونیورسٹی میں طلبہ کا دھرنا

عالیہ یونیورسٹی میں مالی و انتظامی بدعنوانیوں کے خلاف محکمۂ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم کی جانچ جاری ہے جس کا طلبہ نے خیرمقدم کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جانچ بالکل شفاف ہونی چاہئے اور جانچ رپورٹ کو عام کیا جانا چاہئے۔ جانچ میں قصور وار پائے جانے والوں کو سزا ملنی چاہئے لیکن ان سب کے درمیان یونیورسٹی کی تمام سرگرمیاں بھی جاری رہنی چاہیے۔

عالیہ یونیورسٹی میں طلبہ کا دھرنا
عالیہ یونیورسٹی میں طلبہ کا دھرنا

طلبہ کا کہنا ہے کہ جانچ کے نام پر یونیورسٹی کے کئی ضروری فنڈ روک دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے کئی کام نہیں ہو پارہے ہیں۔جس کے خلاف یونیورسٹی کے طلبہ لگاتار تحریک چلا رہے ہیں۔

اس سلسلے میں طالب علم راقم حسین نے کہا کہ عالیہ یونیورسٹی بحران کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ اور محمکہ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم دونوں ذمہ دار ہیں۔عالیہ یونیورسٹی کی زمین کسی اور ادارے کی دینے کی بات کہی جا رہی ہے، جبکہ یونیورسٹی کے طلبہ کو ہاسٹل کی سخت ضرورت ہے۔ دوسری بات یونیورسٹی میں NAAC کی آمد ہونے کی بات ہے اس کے لئے بھی فنڈ کی ضرورت ہے لیکن ایسی حالت میں یہ کس طرح ممکن ہو پائے گا ہم چاہتے ہیں کہ یہ سب بحران ختم ہو اور یونیورسٹی کی زمین کسی اور کو نہ دی جائے۔'

وہیں یونیورسٹی کے اور طالب علم نسیم نواز نے بتایا کہ ہم نے تحریری طور پر اپنی بات رکھی لیکن اس کے باوجود ہمیں کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ریاست میں پوجا کی چھٹی ہے سب اپنے گھروں میں ہیں لیکن ہم اتنے سارے طلبہ یونیورسٹی کے بقاء کے لئے لڑائی لڑ رہے ہیں۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ جو ہمارے داخلی مطالبات ہیں انہیں پوری کرنے کی کوشش کی جائے گی، لیکن ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ کے اختیار میں جو معاملات ہے جیسے یونیورسٹی کے فنڈ دو سال سے صحیح سے نہیں مل رہے ہیں، ایسے یونیورسٹی میں کئی کام متاثر ہو رہے ہیں۔فنڈ کی کمی سے سب کام بند ہیں اور ایسا لگ رہا ہے کہ یونیورسٹی کہیں بند نہ ہو جائے۔

طلباہ کا الزام ہے کہ یونیورسٹی کو بند کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کتنی شرمناک بات ہے وزیر اقلیتی امور کے پاس آئی پی ایل کو لیکر ٹویٹ کرنے کی فرصت ہے لیکن عالیہ یونیورسٹی کے لئے ان کے پاس وقت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کولکتہ: جماعت اسلامی ہند کے سمپریتی اسٹال سے درگاہ پوجا میں بھائی چارہ کا پیغام

انہوں نے کہا کہ 2022 میں یونیورسٹی میں NAAC کے دورے کے لئے آخری موقع ہے اگر اس بار نہیں ہوا تو پھر اس کے بعد یہ کام نہیں ہوگا۔ اس سلسلے میں ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ NAAC یونیورسٹی میں آکر کیا دیکھے گا؟یونیورسٹی میں کیا ہے جو NAAC دیکھنے آئیں گے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی تو ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ چلا رہی اور انہوں نے جو بنایا ہے وہی ہے۔ ہم اس کے خلاف اپنی لڑائی اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ہمارے مطالبات نہیں پورے کیے جاتے۔

عالیہ یونیورسٹی بحران کے خلاف یونیورسٹی کے طلبہ لگاتار تحریک چلارہے ہیں۔ گزشتہ 12 روز سے طلبہ عالیہ یونیورسٹی پارک سرکس کیمپس میں دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ طلبہ کے کئی مطالبات ہیں کچھ ان کے اپنے مطالبات ہیں اور کچھ عالیہ یونیورسٹی کی بقاء کے لئے ہیں۔

عالیہ یونیورسٹی میں طلبہ کا دھرنا

عالیہ یونیورسٹی میں مالی و انتظامی بدعنوانیوں کے خلاف محکمۂ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم کی جانچ جاری ہے جس کا طلبہ نے خیرمقدم کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جانچ بالکل شفاف ہونی چاہئے اور جانچ رپورٹ کو عام کیا جانا چاہئے۔ جانچ میں قصور وار پائے جانے والوں کو سزا ملنی چاہئے لیکن ان سب کے درمیان یونیورسٹی کی تمام سرگرمیاں بھی جاری رہنی چاہیے۔

عالیہ یونیورسٹی میں طلبہ کا دھرنا
عالیہ یونیورسٹی میں طلبہ کا دھرنا

طلبہ کا کہنا ہے کہ جانچ کے نام پر یونیورسٹی کے کئی ضروری فنڈ روک دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے کئی کام نہیں ہو پارہے ہیں۔جس کے خلاف یونیورسٹی کے طلبہ لگاتار تحریک چلا رہے ہیں۔

اس سلسلے میں طالب علم راقم حسین نے کہا کہ عالیہ یونیورسٹی بحران کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ اور محمکہ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم دونوں ذمہ دار ہیں۔عالیہ یونیورسٹی کی زمین کسی اور ادارے کی دینے کی بات کہی جا رہی ہے، جبکہ یونیورسٹی کے طلبہ کو ہاسٹل کی سخت ضرورت ہے۔ دوسری بات یونیورسٹی میں NAAC کی آمد ہونے کی بات ہے اس کے لئے بھی فنڈ کی ضرورت ہے لیکن ایسی حالت میں یہ کس طرح ممکن ہو پائے گا ہم چاہتے ہیں کہ یہ سب بحران ختم ہو اور یونیورسٹی کی زمین کسی اور کو نہ دی جائے۔'

وہیں یونیورسٹی کے اور طالب علم نسیم نواز نے بتایا کہ ہم نے تحریری طور پر اپنی بات رکھی لیکن اس کے باوجود ہمیں کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ریاست میں پوجا کی چھٹی ہے سب اپنے گھروں میں ہیں لیکن ہم اتنے سارے طلبہ یونیورسٹی کے بقاء کے لئے لڑائی لڑ رہے ہیں۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ جو ہمارے داخلی مطالبات ہیں انہیں پوری کرنے کی کوشش کی جائے گی، لیکن ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ کے اختیار میں جو معاملات ہے جیسے یونیورسٹی کے فنڈ دو سال سے صحیح سے نہیں مل رہے ہیں، ایسے یونیورسٹی میں کئی کام متاثر ہو رہے ہیں۔فنڈ کی کمی سے سب کام بند ہیں اور ایسا لگ رہا ہے کہ یونیورسٹی کہیں بند نہ ہو جائے۔

طلباہ کا الزام ہے کہ یونیورسٹی کو بند کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کتنی شرمناک بات ہے وزیر اقلیتی امور کے پاس آئی پی ایل کو لیکر ٹویٹ کرنے کی فرصت ہے لیکن عالیہ یونیورسٹی کے لئے ان کے پاس وقت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کولکتہ: جماعت اسلامی ہند کے سمپریتی اسٹال سے درگاہ پوجا میں بھائی چارہ کا پیغام

انہوں نے کہا کہ 2022 میں یونیورسٹی میں NAAC کے دورے کے لئے آخری موقع ہے اگر اس بار نہیں ہوا تو پھر اس کے بعد یہ کام نہیں ہوگا۔ اس سلسلے میں ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ NAAC یونیورسٹی میں آکر کیا دیکھے گا؟یونیورسٹی میں کیا ہے جو NAAC دیکھنے آئیں گے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی تو ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ چلا رہی اور انہوں نے جو بنایا ہے وہی ہے۔ ہم اس کے خلاف اپنی لڑائی اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ہمارے مطالبات نہیں پورے کیے جاتے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.