ETV Bharat / state

اے آئی ایم آئی ایم کے درجنوں کارکنان ترنمول کانگریس میں شامل

author img

By

Published : Nov 23, 2020, 6:47 PM IST

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے درجنوں کارکنان نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے درجنوں کارکنان ترنمول کانگریس میں شامل
اے آئی ایم آئی ایم کے درجنوں کارکنان ترنمول کانگریس میں شامل

مغربی بنگال میں اگلے برس ہونے والے اسمبلی انتخابات میں قسمت آزمانے اور ممتابنرجی کو چیلنج کرنے والی حیدرآباد کی سیاسی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین جنگ میں اترنے سے پہلے ہی بکھرنے لگی ہے۔

دراصل آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے درجنوں کارکنان نے ممتا بنرجی کی پارٹی ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے انور پاشا ترنمول کانگریس میں شامل ہونے والے سب سے بڑے اور اہم رہنما ہیں.

ترنمول بھوان میں سابق وزیر تعلیم اور موجودہ رکن اسمبلی براتا باسو اور پارٹی کے صدر سبرتو بخشی کی موجودگی میں اے آئی ایم آئی ایم کے درجنوں کارکنان ترنمول کانگریس کا جھنڈا تھامے ہوئے نظر آئے۔

براتا باسو نے کہا کہ 'اے آئی ایم آئی ایم کے متعدد کارکنان نے ترنمول کانگریس میں شام ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ریاست کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے اے آئی ایم آئی ایم کے کارکنان ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کا ہاتھ مضبوط کرنے کے ارادے سے حکمراں جماعت میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔'

ترنمول کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ 'ریاست کے تمام اضلاع کے اے آئی ایم آئی ایم کے کارکنان نے ماں ماٹی مانش کا حصہ بننے کو ترجیح دی ہے۔ یہ کوئی اتفاق کی بات نہیں ہے۔'

براتا باسو کا کہنا ہے کہ 'آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین ایک مذہبی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ بنگال کے لوگوں کو اس سے کوئی امید بھی نہیں ہے۔ بنگال کی سرزمین پر اے آئی ایم آئی ایم کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اے آئی ایم آئی ایم کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ اس سے مذہب کے نام پر سیاست کرنے والی دوسری سیاسی جماعتوں کو مدد ملتی ہے۔'

ترنمول رہنما کے مطابق 'میں یہ نہیں کہتا بلکہ بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کے منظر عام پر آنے کے بعد عام لوگوں کی زبان پر اس طرح کی باتیں ہیں۔'

واضح رہے کہ اسدالدین اویسی کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں قسمت آزمانے کا اعلان کیا ہے۔ اسدالدین اویسی کے اعلان کے بعد سے ہی مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس، کانگریس، بائیں محاذ اور اس کی حلیف جماعتوں نے اے آئی ایم آئی ایم کے خلاف مخالفت شروع کردی ہے۔

مغربی بنگال میں اگلے برس ہونے والے اسمبلی انتخابات میں قسمت آزمانے اور ممتابنرجی کو چیلنج کرنے والی حیدرآباد کی سیاسی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین جنگ میں اترنے سے پہلے ہی بکھرنے لگی ہے۔

دراصل آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے درجنوں کارکنان نے ممتا بنرجی کی پارٹی ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے انور پاشا ترنمول کانگریس میں شامل ہونے والے سب سے بڑے اور اہم رہنما ہیں.

ترنمول بھوان میں سابق وزیر تعلیم اور موجودہ رکن اسمبلی براتا باسو اور پارٹی کے صدر سبرتو بخشی کی موجودگی میں اے آئی ایم آئی ایم کے درجنوں کارکنان ترنمول کانگریس کا جھنڈا تھامے ہوئے نظر آئے۔

براتا باسو نے کہا کہ 'اے آئی ایم آئی ایم کے متعدد کارکنان نے ترنمول کانگریس میں شام ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ریاست کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے اے آئی ایم آئی ایم کے کارکنان ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کا ہاتھ مضبوط کرنے کے ارادے سے حکمراں جماعت میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔'

ترنمول کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ 'ریاست کے تمام اضلاع کے اے آئی ایم آئی ایم کے کارکنان نے ماں ماٹی مانش کا حصہ بننے کو ترجیح دی ہے۔ یہ کوئی اتفاق کی بات نہیں ہے۔'

براتا باسو کا کہنا ہے کہ 'آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین ایک مذہبی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ بنگال کے لوگوں کو اس سے کوئی امید بھی نہیں ہے۔ بنگال کی سرزمین پر اے آئی ایم آئی ایم کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اے آئی ایم آئی ایم کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ اس سے مذہب کے نام پر سیاست کرنے والی دوسری سیاسی جماعتوں کو مدد ملتی ہے۔'

ترنمول رہنما کے مطابق 'میں یہ نہیں کہتا بلکہ بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کے منظر عام پر آنے کے بعد عام لوگوں کی زبان پر اس طرح کی باتیں ہیں۔'

واضح رہے کہ اسدالدین اویسی کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں قسمت آزمانے کا اعلان کیا ہے۔ اسدالدین اویسی کے اعلان کے بعد سے ہی مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس، کانگریس، بائیں محاذ اور اس کی حلیف جماعتوں نے اے آئی ایم آئی ایم کے خلاف مخالفت شروع کردی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.