مغربی بنگال كے مرشدآباد كے بہرامپور سے كانگریس كے ركن پارلیمان ادھیررنجن چودھری نے كہا كہ بھارت بنگالہ سرحد سے متصل اضلاع مرشدآباد، مالدہ سمیت دوسرے علاقوں میں جانوروں كی اسمگلنگ كوئی نئی بات نہیں ہے۔ اس طرح كے كاروبار برسوں سے چلتے آرہے ہیں لیكن كوئی بولنے والا نہیں تھا جس كی وجہ سے اس پر قابو پایا نہیں جا سكا۔ Adhir Ranjan Claims He Provided Cattle Smuggling Video to PM
كانگریس كے رہنما ادھیررنجن چودھری نے كہاكہ مرشدآباد میں بھارت بنگلہ دیش سرحد پر جانوروں كی اسمگلنگ عام ہے۔ اس كی سب سے بڑی وجہ بے روزگاری ہے۔بڑے بڑے دعوے كركے اقتدار میں آنے والی ترنمول كانگریس اس کے لیے ذمہ دار ہے۔ یوں كہنا بہتر ہوگا كہ موجودہ حكومت كی لاپرواہی كے سبب ضلع كے نوجوان اس غیر قانونی کام سے جڑ گئے۔
یہ بھی پڑھیں:Adhir Ranjan Slams Mamata Banerjee ادھیر رنجن چودھری كی ممتا بنرجی پر تنقید
انہوں نے كہا كہ گذشتہ دس برسوں كے دوران بھارت-بنگلہ دیش سے متصل سرحدی اضلاع میں جانوروں كی اسمگلنگ میں تشویشناك اضافہ ہواہے، کیا ریاستی حكومت كو اس كے بارے میں جانكاری نہیں ہوگی؟ حكومت كی خاموش رہنے كی پالیسی كی وجہ سے یہ سب كچھ ہورہا ہے۔
ان كا كہنا ہے كہ مغربی بنگال كی حكمراں جماعت ترنمول كانگریس كے رہنماؤں كی گرفتاری كے بعد بہت كچھ واضح ہوچكا ہے۔ اس سلسلے میں زیادہ كچھ كہا نہیں جاسكتا ہے كیونكہ ب بولنے كی باری ریاستی حكومت كی ہے۔
كانگریس كے رہنما نے كہا كہ انھوں نے ہی سرحد سے متصل اضلاع میں جانووں كی اسمگلنگ كا ویڈو وزیراعظم نریندر مودی كو فراہم كیا ہے۔ بنگال كے لوگوں كو بھی پتہ چلنا چاہیے كہ جانوروں كی اسمگلنگ كامعاملہ افواہ نہیں ہے۔