ETV Bharat / state

'بی جے پی کے رہنماؤں سے اس سے زیادہ کی توقع نہیں کی جاسکتی' - 'بی جے پی کے رہنماؤں سے اس سے زیادہ امیدیں نہیں کی جاسکتی'

بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ممبر پارلیمنٹ کی طرف سے مہاتما گاندھی پر دیئے گئے متنازع بیان پر لوک سبھا میں منگل کو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تیکھی نوک جھونک ہوئی اور اس کے بعد کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

'بی جے پی کے رہنماؤں سے اس سے زیادہ امیدیں نہیں کی جاسکتی'
'بی جے پی کے رہنماؤں سے اس سے زیادہ امیدیں نہیں کی جاسکتی'
author img

By

Published : Feb 4, 2020, 7:31 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 4:28 AM IST

بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ممبر پارلیمنٹ کی طرف سے مہاتما گاندھی پر دیئے گئے متنازع بیان پر لوک سبھا میں منگل کو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تیکھی نوک جھونک ہوئی اور اس کے بعد کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

'بی جے پی کے رہنماؤں سے اس سے زیادہ امیدیں نہیں کی جاسکتی'

کانگریس رہنما ادھیررنجن چودھری نے مسٹر جوشی کے بیان پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید تھی کہ پارلیمانی امور کے وزیر مہاتما گاندھی پر قابل اعتراض بیان دینے والے اپنے پارٹی کے رکن کی مذمت کریں گے، لیکن وہ الٹا انہی کی حمایت کر رہے ہیں جو گاندھی جی کو غدار بنانا چاہتے ہیں۔

اسپیکر اوم برلا نے کانگریس رہنما کو سخت الفاظ میں کہا کہ اگر وہ نعرے بازی اور پوسٹر لهرانا چاہتے ہیں تو ایوان نہیں چل سکتا۔

کانگریس کے رکن پارلیمان نے ایک بار پھر کچھ کہا جو شور شرابہ کے سبب سنا نہیں جا سکا۔ اس پر مسٹر جوشی نے کہا کہ انہیں یہ کہنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ ان کے رکن راہل گاندھی اور سونیا گاندھی خود ضمانت پر ہیں۔

'بی جے پی کے رہنماؤں سے اس سے زیادہ امیدیں نہیں کی جاسکتی'
'بی جے پی کے رہنماؤں سے اس سے زیادہ امیدیں نہیں کی جاسکتی'

اس دوران حزب اختلاف کے ساتھ برسراقتدار فریق کے کچھ رکن بھی نعرے بازی کرتے سنے گئے۔ وہ مہاتما گاندھی امر رہےکے نعرے لگانے لگے۔

کانگریس کے سنئیر رہنمامسٹر چودھری نے اسی درمیان کہا کہ پارلیمانی امور کے وزیر کے بیان سے ان کی پارٹی مطمئن نہیں ہے اور اس وجہ سے وہ ایوان سے واک آؤٹ کر رہی ہے۔

کانگریس کے ساتھ ترنمول کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کچھ دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے رکن نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ممبر پارلیمنٹ کی طرف سے مہاتما گاندھی پر دیئے گئے متنازع بیان پر لوک سبھا میں منگل کو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تیکھی نوک جھونک ہوئی اور اس کے بعد کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

'بی جے پی کے رہنماؤں سے اس سے زیادہ امیدیں نہیں کی جاسکتی'

کانگریس رہنما ادھیررنجن چودھری نے مسٹر جوشی کے بیان پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید تھی کہ پارلیمانی امور کے وزیر مہاتما گاندھی پر قابل اعتراض بیان دینے والے اپنے پارٹی کے رکن کی مذمت کریں گے، لیکن وہ الٹا انہی کی حمایت کر رہے ہیں جو گاندھی جی کو غدار بنانا چاہتے ہیں۔

اسپیکر اوم برلا نے کانگریس رہنما کو سخت الفاظ میں کہا کہ اگر وہ نعرے بازی اور پوسٹر لهرانا چاہتے ہیں تو ایوان نہیں چل سکتا۔

کانگریس کے رکن پارلیمان نے ایک بار پھر کچھ کہا جو شور شرابہ کے سبب سنا نہیں جا سکا۔ اس پر مسٹر جوشی نے کہا کہ انہیں یہ کہنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ ان کے رکن راہل گاندھی اور سونیا گاندھی خود ضمانت پر ہیں۔

'بی جے پی کے رہنماؤں سے اس سے زیادہ امیدیں نہیں کی جاسکتی'
'بی جے پی کے رہنماؤں سے اس سے زیادہ امیدیں نہیں کی جاسکتی'

اس دوران حزب اختلاف کے ساتھ برسراقتدار فریق کے کچھ رکن بھی نعرے بازی کرتے سنے گئے۔ وہ مہاتما گاندھی امر رہےکے نعرے لگانے لگے۔

کانگریس کے سنئیر رہنمامسٹر چودھری نے اسی درمیان کہا کہ پارلیمانی امور کے وزیر کے بیان سے ان کی پارٹی مطمئن نہیں ہے اور اس وجہ سے وہ ایوان سے واک آؤٹ کر رہی ہے۔

کانگریس کے ساتھ ترنمول کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کچھ دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے رکن نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 4:28 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.