ETV Bharat / state

'بی جے پی پہلے اپنی حکومت والی ریاستوں میں این آر سی نافذ کرے'

مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے سلسلہ میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کی سخت تنقید کی

بی جے پی پہلے اپنی حکومت والی ریاستوں میں این آر سی نافذ کرے
بی جے پی پہلے اپنی حکومت والی ریاستوں میں این آر سی نافذ کرے
author img

By

Published : Apr 19, 2021, 1:04 PM IST

Updated : Apr 19, 2021, 1:30 PM IST

مغربی بنگال کے مرشدآباد میں بھارت بنگلہ دیش سرحد کے قریب واقع گاؤں عنراو پور میں ادھیر رنجن چودھری نے کانگریس کے امیدوار کی حمایت میں انتخابی جلسے کو خطاب کیا۔

پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کے عوامی جلسے میں سو سے بھی کم لوگوں کی شرکت پر بھی سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔

عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ادھیر رنجن چودھری نے این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کو لے کر ترنمول کانگریس اور بی جے پی کی جم کر تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں ایک ہی سکہ کے دو پہلو ہیں۔ ان دونوں جماعتوں کی پالیسی تقریباً یکساں ہے۔

کانگریس کے سنئیر رہنما ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ بی جے پی اپنی حکومت والی ریاستوں میں این آر سی، این پی آر اور شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرنے سے ہچکچاتی رہی ہے لیکن بنگال میں اس قانون کو نافذ کرنے کے لیے بے چین ہے۔

'بی جے پی پہلے اپنی حکومت والی ریاستوں میں این آر سی نافذ کرے'
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے پہلے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں این آر سی، این پی آر اور شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرے اس کے بعد بنگال کی طرف نظر اٹھا کر دیکھے۔انہوں نے کہا کہ این آر سی کے تحت آسام میں 19 لاکھ لوگوں کو غیر ملکی قرار دیا گیا جس میں 14 لاکھ لوگ ہندو تھے۔کانگریس پارٹی کے رہنما کا کہنا ہے کہ حراستی کیمپ (ڈیٹینشن کیمپ) میں 30 لوگوں کی موت ہوئی تھی جس میں 26 لوگ ہندو تھے۔انہوں نے کہا کہ آسام میں این آر سی نافذ کرنے کا منصوبہ ناکام ہونے کے بعد بی جے پی کے رہنما بنگال میں این آر سی نافذ کرنے پر آمادہ ہیں اور اس کی وجہ ممتا بنرجی ہیں جنہوں نے 2004-5 میں پہلی بار بنگال میں اس قانون کو نافذ کرنے کی بات کہی تھی۔ادھیر رنجن چودھری کے مطابق ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان جاری اقتدار پر قبضے کی جنگ سے عوام اور ریاست کا برا حال ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ لوگوں کو بیرون ریاستوں میں ملازمت کے لیے جانا پڑ رہا ہے۔ ممتا بنرجی نے ایک کروڑ ملازمت دینے کی بات کہی ہے وہ کہاں ہے۔

مغربی بنگال کے مرشدآباد میں بھارت بنگلہ دیش سرحد کے قریب واقع گاؤں عنراو پور میں ادھیر رنجن چودھری نے کانگریس کے امیدوار کی حمایت میں انتخابی جلسے کو خطاب کیا۔

پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کے عوامی جلسے میں سو سے بھی کم لوگوں کی شرکت پر بھی سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔

عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ادھیر رنجن چودھری نے این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کو لے کر ترنمول کانگریس اور بی جے پی کی جم کر تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں ایک ہی سکہ کے دو پہلو ہیں۔ ان دونوں جماعتوں کی پالیسی تقریباً یکساں ہے۔

کانگریس کے سنئیر رہنما ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ بی جے پی اپنی حکومت والی ریاستوں میں این آر سی، این پی آر اور شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کرنے سے ہچکچاتی رہی ہے لیکن بنگال میں اس قانون کو نافذ کرنے کے لیے بے چین ہے۔

'بی جے پی پہلے اپنی حکومت والی ریاستوں میں این آر سی نافذ کرے'
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے پہلے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں این آر سی، این پی آر اور شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرے اس کے بعد بنگال کی طرف نظر اٹھا کر دیکھے۔انہوں نے کہا کہ این آر سی کے تحت آسام میں 19 لاکھ لوگوں کو غیر ملکی قرار دیا گیا جس میں 14 لاکھ لوگ ہندو تھے۔کانگریس پارٹی کے رہنما کا کہنا ہے کہ حراستی کیمپ (ڈیٹینشن کیمپ) میں 30 لوگوں کی موت ہوئی تھی جس میں 26 لوگ ہندو تھے۔انہوں نے کہا کہ آسام میں این آر سی نافذ کرنے کا منصوبہ ناکام ہونے کے بعد بی جے پی کے رہنما بنگال میں این آر سی نافذ کرنے پر آمادہ ہیں اور اس کی وجہ ممتا بنرجی ہیں جنہوں نے 2004-5 میں پہلی بار بنگال میں اس قانون کو نافذ کرنے کی بات کہی تھی۔ادھیر رنجن چودھری کے مطابق ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان جاری اقتدار پر قبضے کی جنگ سے عوام اور ریاست کا برا حال ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ لوگوں کو بیرون ریاستوں میں ملازمت کے لیے جانا پڑ رہا ہے۔ ممتا بنرجی نے ایک کروڑ ملازمت دینے کی بات کہی ہے وہ کہاں ہے۔
Last Updated : Apr 19, 2021, 1:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.