مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے توں توں سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں اور الزام تراشی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی درمیان مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے بی جے پی اور ترنمول کانگریس پر عام لوگوں کے ڈیجیٹل جاسوسی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ Adhir Ranjan alleges BJP and TMC
رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ وہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں، بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان زیادہ فرق نہیں ہے۔ دونوں کی سیاسی مقاصد میں یکسانیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ڈیجیٹل جاسوسی (digital spy logy ) کا استعمال کرتی ہے اور گزشتہ چند برسوں کے دوران زبردست اضافہ ہوا ہے۔ انتخابات سے پہلے لوگوں کی معلومات حاصل کرنے کے لئے اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی طرح ممتابنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پولیس کے ذریعہ ڈیجیٹل جاسوسی کرواتی ہے۔ دونوں پارٹیاں اسی بنیاد پر انتخابات جیتنے کی منصوبہ بندی کرتی ہیں۔ مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پہلے ہی واضح کر چکی ہیں کہ پنچایت انتخابات ہونے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ممتابنرجی بھی لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے علاوہ کچھ نہیں چاہتی ہیں۔ میونسپل اور پنچایت انتخابات کرانے کے بجائے سلیکشن چاہتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اپوزیشن کی کوئی اہمیت نہیں رہ گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تمام پریشانیوں اور زیادتیوں کے باوجود کانگریس پنچایت انتخابات میں اپنے امیدواروں کو اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لئے کانگریس کوئی بھی قیمت چکانے کے لئے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Adhir Chowdhury on Mamata Govt: 'ممتا بنرجی اور یوگی حکومت کے درمیان کوئی فرق نہیں'