ریاست مغربی بنگال کے کلکتہ میں کانگریس کے صدر ادھیرنجن چودھری نے کانگریس کے اقلیتی شعبہ کے کنوینشن میں خطاب کرتے ہوئے ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں پارٹیوں پر فرقہ وارانہ سیاست کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس نے بی جے پی کو فرقہ وارانہ سیاست کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ ممتا بنرجی نے مسلمانوں کو خوش کرنے کے لئے محرم کے جلوس کے لئے درگا پوجا کے وسرجن کو ملتوی کردیا جبکہ کسی مسلمانوں نے ان سے ایسا کرنے کو نہیں کہا تھا۔
ممتا بنرجی نے ائمہ و موذنین کے لئے وظیفہ دینے کا اعلان کیا جس کی وجہ سے بی جے پی کو یہ کہنے کا موقع ملا کہ یہ حکومت مسلمانوں کی ہمدرد ہے صرف ان کے لئے کام کرتی ہے۔ ہندوؤں کا ہمدرد بی جے پی ہے۔ اس طرح بی جے پی کو فرقہ وارانہ سیاست کرنے کا موقع ممتا بنرجی نے دیا ہے۔
ادھیرنجن چودھری نے کہا کہ ممتا بنرجی کو جب احساس ہوا کہ اس قدم سے ہندو ووٹرز ان سے ناراض ہوسکتے ہیں تو انہوں نے پروہتوں کے لئے وظیفہ اور چھٹ پوجا میں دو دنوں کی سرکاری چھٹی کا اعلان کیا۔ درگا پوجا پنڈال کے لئے 50 ہزار کا فنڈ دیا گیا اس طرح سے ریاست میں فرقہ وارانہ سیاست کی بیج بوئی گئی۔
مزید پڑھیں:
ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپ
ممتا بنرجی نے کانگریس اور بایاں محاذ کو کمزور کرنے میں پوری قوت لگا دی اور اس درمیان بی جے پی کو ریاست میں پھلنے پھولنے کا موقع فراہم کیا۔
بنگال میں بی جے پی کو لانے والی خود ممتا بنرجی ہیں۔ بی جے پی کے ساتھ انتخابی اتحاد کرنے والی ممتا بنرجی ہی ہیں اور آج اس کا خمیازہ سب سے زیادہ ان کی پارٹی کو ہی ہو رہا ہے۔