مغربی بنگال کے رامپور ہاٹ تھانہ کے تحت باگٹوی گاؤں میں گزشتہ دنوں آٹھ لوگوں کو زندہ جلانے کے معاملے کے بعد وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے ریاست بھر میں غیر قانونی اسلحہ کارخانوں کے خلاف کاروائی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ جس کے بعد ریاست کے تمام اضلاع میں غیر قانونی اسلحہ کارخانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر چھاپہ ماری مہم چلائی Action against illegal Weapons in West Bengal جا رہی ہے۔
پولیس کی خصوصی چھاپہ ماری مہم کے دوران ریاست کا ایسا کوئی ضلع نہیں ہے جہاں سے غیر قانونی اسلحہ کاروباریوں اور غیر قانونی کارخانوں کے انکشافات نہیں ہوئے ہیں.
اس دوران جنوبی 24 پرگنہ کے بانستی سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی شامل منڈل سمیت دیگر رہنماؤں نے اسلحہ کے غیر قانونی کاموں سے منسلک لوگوں کو خود سپردگی کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں:
- Birbhum Violence Case: باگٹوئی گرام واقعہ غیر قانونی دھندے، پرانی رنجش اور علاقائی بالادستی کا نتیجہ
ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی کی اس اپیل پر اپوزیشن جماعتوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کو پہلے سے ہی معلوم تھا کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں بم اور غیر قانونی اسلحہ کارخانے سرگرم ہیں۔