کولکاتا:مغربی بنگال میں ممتابنرجی کی نگرانی والی حکومت نے یونیسیف اور مغربی بنگال کمیشن برائے تحفظ وحقوق اطفال کے تعاون سے اس کےلئے منصوبہ بندی شروع کردی ہے کہ بچوں کو چھوٹے اور سنگین جرم کرنے کے الزام میں عدالتی طریقہ کار سے کیسے ہٹایا جائے۔
یونیسیف مغربی بنگال کے چیف محمد محی الدین نے کہا کہ ریاستی حکومت اور یونیسیف نے ایک این جی او پراجک کی مدد سے جلپائی گوڑی، مرشد آباد اور جنوبی 24 پرگنہ اضلاع کے کچھ جرائم سے متاثرہ علاقوں میں ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین سالوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ بچوں کو پولیس اسٹیشنوں اور جووینائل جسٹس بورڈ سے ہٹانا کافی نہیں ہے۔ ہمیں ان بچوں کی ضروری خدمات، باقاعدہ پیروی اور نفسیاتی سماجی مدد اور دیکھ بھال کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جے جے ایکٹ کے تحت ڈائیورشن کے اصول پر عمل درآمد کو مضبوط بنانے کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے۔اس سے کافی فائدہ ہو سکتا ہے۔نابالغوں کو جرائم کی سرگرمیوں سے دور کیا جا سکتا ہے۔نابالغ جب مین اسٹریم سے منسلک ہوں گے تو معاشرے میں تبدیلی آ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Early investment secures future of loved ones ابتدائی سرمایہ کاری سے مستقبل محفوظ
ڈبلیو بی سی پی سی آر کی چیئرپرسن سدیشنا رائے نے کہا کہ بچوں کی دیکھ بھال کے مختلف اداروں کے دورے کے دوران انہیں بہت سے ایسے بچے ملے جو چھوٹے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "ایسے معاملات میں حل کے طور پر عدالتی کارروائی سےہٹ کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
یواین آئی