کولکاتا:مغربی بنگال میں ایس ایس سی کے ذریعہ اپر اور پرائمری اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کے انکشاف کے بعد ریاستی محکہ تعلیم کے اسلیٰ افسران اور فرضی طریقے سے ملازمت کرنے والے ٹیچروں کی پریشانیاں بڑھنے لگی ہے ۔
88 Teachers Move Calcutta High Court To Save Their Job
جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے اگلے ہفتے ان کی عرضی پر سماعت کریں گے۔ اس سے قبل 54 افراد بیان حلفی دینے عدالت میں آئے۔ جسٹس گنگوپادھیائے نے ان میں سے 53 کی نوکریوں کو دوبارہ منسوخ کر دیا ہے۔ اس بار مزید 88 لوگوں نے اپنی نوکری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
جسٹس گنگوپادھیائے کے حکم سے 268 پرائمری اساتذہ کی نوکریوں کو منسوخ ہوچکی ہے۔ ان پر غیر قانونی طور پر ملازمتیں حاصل کرنے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ سے کہا کہ وہ ان 268 لوگوں کی عرضی پر سماعت کر ے۔ عدالت عظمیٰ کا حکم تھا کہ ان 268 افراد کو ہائی کورٹ میں ملازمت کی درستگی کا ثبوت دینا ہوگا۔ نوکری تب ہی برقرار رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں:Notice To Group D Employees گروپ ڈی کے 1698ملازمین کو نوٹس
سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق، برطرف کیے گئے پرائمری اساتذہ کو ملازمت کی درستگی کے حق میں دلیل دینے کے لیے ہائی کورٹ میں حلف نامہ جمع کرانا ہوگا۔ لیکن بہت سے لوگوں نے جن پر غیر قانونی طور پر ملازمتیں حاصل کرنے کا الزام ہے، نے مقررہ وقت کے اندر حلف نامہ عدالت میں جمع نہیں کرایا ہے۔ برطرف کئے گئے 268 اساتذہ میں سے 126 اساتذہ نے ہائی کورٹ سے رجوع نہیں کیا ہے۔ یعنی پہلے 54 اور اب 88 - کل 142 اساتذہ نے کلکتہ ہائی کورٹ میں حلف نامہ جمع کرایا ہے۔ ان میں سے 53 کے کیس کی سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے دوبارہ نوکری منسوخ کر دی ہے۔ نئے 88 کی سماعت اگلے ہفتے ہوگی۔88 Teachers Move Calcutta High Court To Save Their Job