ETV Bharat / state

' بنگال میں 75 فیصد امیدوار جی ای ای امتحان میں شرکت نہیں کرسکے'

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے آج کہا ہے کہ ریاستی حکومت کی طرف سے تمام تر انتظامات کے باوجود بنگال میں نیٹ اور جے ای ای کے امتحانات میں صرف 25 فیصد امیدواروں نے شرکت کی۔

بنگال کے 75 فیصد طلباء جے ای ای میں شامل نہیں ہوسکٰیں ہیں: ممتا
بنگال کے 75 فیصد طلباء جے ای ای میں شامل نہیں ہوسکٰیں ہیں: ممتا
author img

By

Published : Sep 3, 2020, 10:31 AM IST

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے ریاست میں جے ای ای مین اور نیٹ کے امتحانات منعقد کرنے پر وزیر مرکزی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بدھ کے روز کہا کہ 'ریاست میں جے ای ای مین کے 75 فیصد امیدوار کووڈ 19 وبائی بیماری کے سبب یکم ستمبر کو ہونے والے امتحان میں شریک نہیں ہوسکے اور اس کے لیے انہوں نے مرکز کو زمیدار ٹھہرایا۔'

انہوں نے دعوی کیا کہ دیگر ریاستوں میں کووڈ-19 وبائی صورتحال کی وجہ سے طلبا کی کم تعداد نے امتحان میں شرکت کی۔

بنرجی جو جے ای ای مین اور نیٹ انڈرگریجویٹ امتحانات منعقد کرنے پر مرکز کے فیصلے کے خلاف ہیں، نے مرکز پر زور دیا کہ جو امیدوار ان امتحانات میں حصہ نہیں لے پائے ان کے لیے امتحانات دوبارہ معقد کرنے پرغور کریں ۔

میڈیا دے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ، 'طلباء شدید پریشانی میں ہیں۔ ان میں سے بیشتر جے ای ای امتاحانات نہیں دے پائے ہیں۔ اسی وجہ سے ہم نے مرکزی حکومت سے سپریم کورٹ میں اپیل کرنے یا معاملے پر دوبارہ نظر ثانی کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ طلباء محروم نہ رہیں۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'ریاستی حکومت کے تمام انتظامات کے باوجود بھی مغربی بنگال میں جے ای ای کے 4،652 امیدواروں میں سے صرف 1،167 ہی امتاحانات میں حصہ لے پائے ۔ اس کا مطلب ہے کہ صرف 25 فیصد طالباء نے امتحانات دیا ہیں اور باقی 75 فیصد چالباء امتاھانات نہیں دے پائے ہیں۔ ہم نے (مرکزی حکومت کی) ہدایت کے مطابق انتظامات کیے تھے۔'

بینرجی نے بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت سے متعدد اپیلوں کے باوجود جے ای ای / این ای ایٹ کے انعقاد کے اپنے موقف پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

ممتا نے کہا کہ 'ان لوگوں کے لیے کون ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا جو کووڈ۔19 وبائی امراض کی وجہ سے امتحانات نہیں دے پائے؟'

انہوں نے حکومت پر تنز کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر امتحانات کو مزید کچھ دنوں تک ملتوی کردیا جاتا تو کیا غلط ہوتا؟ ؟ آپ (مرکزی حکومت) کیوں اتنا ضد کر رہے ہیں؟ . آپ کو طلباء کا مستقبل خراب کرنے کا حق کس نے دیا ہے؟'

انہوں نے کہا کہ طلباء نے امتحانات میں بیٹھنے سے انکار نہیں کیا تھا اور ان کی صحت سے متعلق خدشات کے پیش نظر وبائی امراض کے دوران انہیں محض چند دن مزید موخر کرنے کی درخواست کی تھی۔

جے ای ای (مین) امیدواروں کے والدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے بچوں کو ان کے آبائی اضلاع سے مختلف امتحانات مراکز میں لے جانے کے لیے کافی خرچے اٹھانے پڑتے ہے ۔

امیدوار آیان رائے مہاپترا کے والد نے بتایا کہ ایس یو وی کی خدمات حاصل کرنے کے لیے مالدہ سے کولکتہ تک 365 کلومیٹر کے فاصلہ طے کرنے کے انہیں 25،000 روپے خرچ کرنے پڑے۔ آیان منگل کو یہاں سالٹ لیک کے علاقے میں ایک ٹیسٹ سنٹر سے جوائنٹ انٹریس امتحان (جے ای ای) کے ممبروں کے لئے حاضر ہوئے تھے۔

بنرجی نے گذشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی کو دو خطوط لکھے تھے جس میں داخلہ امتحانات ملتوی کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے ، سات غیر بی جے پی حکمران ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے مشترکہ طور پر اس معاملے پر سپریم کورٹ میں رجوع کیا تھا۔

واضح رہے کہ متعدد مختلف ریاستوں کے 11 طلباء نے ایک اور درخواست دائر کی تھی جس میں ستمبر میں جے ای ای اور نیٹ امتحانات کے انعقاد پر قومی جانچ ایجنسی (این ٹی اے) کی طرف سے 3 جولائی کو جاری کردہ نوٹسز کو منسوخ کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ نے پیر کے روز جے ای ای مین اور نیٹ انڈرگریجویٹ امتحانات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ طلباء کا 'قیمتی سال' ضائع نہیں کیا جاسکتا ہے اور زندگی کو آگے بڑھانا ہے۔ جے ای ای مین کا انعقاد 1 سے 6 ستمبر تک ہونا ہے ، جبکہ یوجی نیٹ 2020 کا امتحان 13 ستمبر کو ہونا ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے ریاست میں جے ای ای مین اور نیٹ کے امتحانات منعقد کرنے پر وزیر مرکزی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بدھ کے روز کہا کہ 'ریاست میں جے ای ای مین کے 75 فیصد امیدوار کووڈ 19 وبائی بیماری کے سبب یکم ستمبر کو ہونے والے امتحان میں شریک نہیں ہوسکے اور اس کے لیے انہوں نے مرکز کو زمیدار ٹھہرایا۔'

انہوں نے دعوی کیا کہ دیگر ریاستوں میں کووڈ-19 وبائی صورتحال کی وجہ سے طلبا کی کم تعداد نے امتحان میں شرکت کی۔

بنرجی جو جے ای ای مین اور نیٹ انڈرگریجویٹ امتحانات منعقد کرنے پر مرکز کے فیصلے کے خلاف ہیں، نے مرکز پر زور دیا کہ جو امیدوار ان امتحانات میں حصہ نہیں لے پائے ان کے لیے امتحانات دوبارہ معقد کرنے پرغور کریں ۔

میڈیا دے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ، 'طلباء شدید پریشانی میں ہیں۔ ان میں سے بیشتر جے ای ای امتاحانات نہیں دے پائے ہیں۔ اسی وجہ سے ہم نے مرکزی حکومت سے سپریم کورٹ میں اپیل کرنے یا معاملے پر دوبارہ نظر ثانی کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ طلباء محروم نہ رہیں۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'ریاستی حکومت کے تمام انتظامات کے باوجود بھی مغربی بنگال میں جے ای ای کے 4،652 امیدواروں میں سے صرف 1،167 ہی امتاحانات میں حصہ لے پائے ۔ اس کا مطلب ہے کہ صرف 25 فیصد طالباء نے امتحانات دیا ہیں اور باقی 75 فیصد چالباء امتاھانات نہیں دے پائے ہیں۔ ہم نے (مرکزی حکومت کی) ہدایت کے مطابق انتظامات کیے تھے۔'

بینرجی نے بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت سے متعدد اپیلوں کے باوجود جے ای ای / این ای ایٹ کے انعقاد کے اپنے موقف پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

ممتا نے کہا کہ 'ان لوگوں کے لیے کون ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا جو کووڈ۔19 وبائی امراض کی وجہ سے امتحانات نہیں دے پائے؟'

انہوں نے حکومت پر تنز کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر امتحانات کو مزید کچھ دنوں تک ملتوی کردیا جاتا تو کیا غلط ہوتا؟ ؟ آپ (مرکزی حکومت) کیوں اتنا ضد کر رہے ہیں؟ . آپ کو طلباء کا مستقبل خراب کرنے کا حق کس نے دیا ہے؟'

انہوں نے کہا کہ طلباء نے امتحانات میں بیٹھنے سے انکار نہیں کیا تھا اور ان کی صحت سے متعلق خدشات کے پیش نظر وبائی امراض کے دوران انہیں محض چند دن مزید موخر کرنے کی درخواست کی تھی۔

جے ای ای (مین) امیدواروں کے والدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے بچوں کو ان کے آبائی اضلاع سے مختلف امتحانات مراکز میں لے جانے کے لیے کافی خرچے اٹھانے پڑتے ہے ۔

امیدوار آیان رائے مہاپترا کے والد نے بتایا کہ ایس یو وی کی خدمات حاصل کرنے کے لیے مالدہ سے کولکتہ تک 365 کلومیٹر کے فاصلہ طے کرنے کے انہیں 25،000 روپے خرچ کرنے پڑے۔ آیان منگل کو یہاں سالٹ لیک کے علاقے میں ایک ٹیسٹ سنٹر سے جوائنٹ انٹریس امتحان (جے ای ای) کے ممبروں کے لئے حاضر ہوئے تھے۔

بنرجی نے گذشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی کو دو خطوط لکھے تھے جس میں داخلہ امتحانات ملتوی کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے ، سات غیر بی جے پی حکمران ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے مشترکہ طور پر اس معاملے پر سپریم کورٹ میں رجوع کیا تھا۔

واضح رہے کہ متعدد مختلف ریاستوں کے 11 طلباء نے ایک اور درخواست دائر کی تھی جس میں ستمبر میں جے ای ای اور نیٹ امتحانات کے انعقاد پر قومی جانچ ایجنسی (این ٹی اے) کی طرف سے 3 جولائی کو جاری کردہ نوٹسز کو منسوخ کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ نے پیر کے روز جے ای ای مین اور نیٹ انڈرگریجویٹ امتحانات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ طلباء کا 'قیمتی سال' ضائع نہیں کیا جاسکتا ہے اور زندگی کو آگے بڑھانا ہے۔ جے ای ای مین کا انعقاد 1 سے 6 ستمبر تک ہونا ہے ، جبکہ یوجی نیٹ 2020 کا امتحان 13 ستمبر کو ہونا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.