ETV Bharat / state

Bengal Panchayat Election مغربی بنگال کے 697 بوتھس پر آج دوبارہ ووٹنگ ہوگی

اتوار کو مغربی بنگال کے مختلف حصوں میں پنچایتی انتخابات کے دوران تشدد اور بے ضابطگیوں کے الزامات کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے کہا کہ پیر کو مغربی بنگال کے پرولیا، بیر بھوم، جلپائی گوڑی اور جنوبی 24 پرگنہ میں دوبارہ پولنگ ہوگی۔ اس طرح کل کُل 697 بوتھس پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔

مغربی بنگال کے 697 بوتھس پر آج دوبارہ ووٹنگ ہوگی
مغربی بنگال کے 697 بوتھس پر آج دوبارہ ووٹنگ ہوگی
author img

By

Published : Jul 10, 2023, 6:59 AM IST

کولکتہ: بنگال پنچایت انتخابات میں تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے اتوار کو بڑا فیصلہ لیا ہے۔ اس کے مطابق بنگال کے 697 بوتھوں پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔ اس کے لیے پیر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دراصل ہفتہ کو 74 ہزار پنچایتوں کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس دوران بہت تشدد ہوا اور پولنگ بوتھ پر لڑائی جھگڑے اور آتش زنی کے واقعات منظر عام پر آئے۔ پیر کو 19 اضلاع کے بوتھس پر صبح 7 بجے سے شام 5 بجے تک دوبارہ پولنگ ہوگی۔ ریاستی پولیس کے علاوہ مرکزی فورس کے چار اہلکار ہر بوتھ پر موجود رہیں گے۔

ریاستی الیکشن کمیشن نے اعلان کیا کہ مغربی بنگال میں پیر کو پرولیا، بیر بھوم، جلپائی گوڑی اور جنوبی 24 پرگنہ میں دوبارہ پولنگ ہوگی۔ اس طرح کل کُل 697 بوتھس پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔ دوسری طرف مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس اتوار کو نئی دہلی روانہ ہوئے، جہاں وہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کریں گے اور ریاست میں پنچایتی انتخابات کے دوران ہوئے تشدد پر رپورٹ پیش کریں گے۔ مشرقی مدنی پور ضلع میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں نے نند کمار کے مقام پر ہلدیہ-میچدا ریاستی شاہراہ کو بلاک کر دیا اور الزام لگایا کہ سری کرشنا پور ہائی سکول میں گنتی کے مرکز میں بیلٹ بکسوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Bengal Panchayat Polls Violence بنگال میں پنچایت انتخابات کے اعلان سے اب تک تشدد میں 35 افراد ہلاک

مغربی بنگال میں اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اتوار کو الزام لگایا کہ ریاست میں پنچایتی انتخابات کے دوران مرکزی فورسز کو جان بوجھ کر تعینات نہیں کیا گیا تھا۔ اس پر حکمراں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے کہا کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ اگر مرکزی فورسز کو تعینات کیا جائے تو تشدد نہیں ہوگا۔ بی جے پی کے قومی نائب صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ اگر حساس مقامات پر مرکزی (مسلح پولیس) فورسز کو تعینات کیا جاتا تو اتنا تشدد نہ ہوتا اور لوگ بلا خوف و خطر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے۔ انہوں نے کہا کہ حساس علاقوں میں مرکزی فورسز کو جان بوجھ کر تعینات نہیں کیا گیا۔

گھوش نے الزام لگایا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کے بجائے انہیں ہائی ویز پر گشت کرایا گیا یا تھانوں میں رکھا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جہاں بھی انہیں تعینات کیا گیا، تشدد اور بیلٹ پیپرز کی لوٹ مار کے بعد ایسا کیا گیا۔

کولکتہ: بنگال پنچایت انتخابات میں تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے اتوار کو بڑا فیصلہ لیا ہے۔ اس کے مطابق بنگال کے 697 بوتھوں پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔ اس کے لیے پیر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دراصل ہفتہ کو 74 ہزار پنچایتوں کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس دوران بہت تشدد ہوا اور پولنگ بوتھ پر لڑائی جھگڑے اور آتش زنی کے واقعات منظر عام پر آئے۔ پیر کو 19 اضلاع کے بوتھس پر صبح 7 بجے سے شام 5 بجے تک دوبارہ پولنگ ہوگی۔ ریاستی پولیس کے علاوہ مرکزی فورس کے چار اہلکار ہر بوتھ پر موجود رہیں گے۔

ریاستی الیکشن کمیشن نے اعلان کیا کہ مغربی بنگال میں پیر کو پرولیا، بیر بھوم، جلپائی گوڑی اور جنوبی 24 پرگنہ میں دوبارہ پولنگ ہوگی۔ اس طرح کل کُل 697 بوتھس پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔ دوسری طرف مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس اتوار کو نئی دہلی روانہ ہوئے، جہاں وہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کریں گے اور ریاست میں پنچایتی انتخابات کے دوران ہوئے تشدد پر رپورٹ پیش کریں گے۔ مشرقی مدنی پور ضلع میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں نے نند کمار کے مقام پر ہلدیہ-میچدا ریاستی شاہراہ کو بلاک کر دیا اور الزام لگایا کہ سری کرشنا پور ہائی سکول میں گنتی کے مرکز میں بیلٹ بکسوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Bengal Panchayat Polls Violence بنگال میں پنچایت انتخابات کے اعلان سے اب تک تشدد میں 35 افراد ہلاک

مغربی بنگال میں اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اتوار کو الزام لگایا کہ ریاست میں پنچایتی انتخابات کے دوران مرکزی فورسز کو جان بوجھ کر تعینات نہیں کیا گیا تھا۔ اس پر حکمراں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے کہا کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ اگر مرکزی فورسز کو تعینات کیا جائے تو تشدد نہیں ہوگا۔ بی جے پی کے قومی نائب صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ اگر حساس مقامات پر مرکزی (مسلح پولیس) فورسز کو تعینات کیا جاتا تو اتنا تشدد نہ ہوتا اور لوگ بلا خوف و خطر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے۔ انہوں نے کہا کہ حساس علاقوں میں مرکزی فورسز کو جان بوجھ کر تعینات نہیں کیا گیا۔

گھوش نے الزام لگایا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر مرکزی فورسز کو تعینات کرنے کے بجائے انہیں ہائی ویز پر گشت کرایا گیا یا تھانوں میں رکھا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جہاں بھی انہیں تعینات کیا گیا، تشدد اور بیلٹ پیپرز کی لوٹ مار کے بعد ایسا کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.