ریاست مغربی بنگال میں آج موصول رپورٹوں کے مطابق ہفتے کو منی پور کی 185 نرسیں اپنی آبائی ریاست لوٹ گئی ہیں جبکہ اڈیشہ، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ اور دیگر ریاستوں کی 186 نرسیں اپنی ریاستوں کو چلی گئی ہیں۔ یہ سبھی نرسیں کولکاتہ سمیت ریاست کے مختلف نجی ہسپتالوں میں خدمات انجام دے رہی تھیں۔
نرسوں کے اجتماعی طور پر استعفی کی اصل وجہ کا ابھی انکشاف نہیں ہوا ہے۔
مغربی بنگال حکومت نے اس کی وجہ کا پتہ لگانے کے لیے مرکزی حکومت سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ریاست میں کورونا وائرس سے اب تک 232 لوگوں کی موت ہوچکی ہیں۔
مغربی بنگال میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد کے معاملے میں ’تضاد‘ کے پیش نظر 12 مئی کو ریاستی حکومت نے صحت سیکریٹری ویویک کمار کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
ریاستی حکومت نے مسٹر کمار کو ہٹانے کے عمل کو ’باقاعدہ تبادلہ‘ بتایا تھا۔ اس قدم کو سیاسی معنوں میں دیکھا گیا کیونکہ ریاست کے ذریعہ فراہم کی گئی کووڈ-19 کی موت کے اعداد و شمار کی مرکزی حکومت نے گنتی کی تھی۔
ریاستی حکومت نے اموات کو ’کووڈ سے موت‘ اور ’کووڈ کے ساتھ دیگر بیماریوں سے جڑی موت‘ کے طور پر درجہ بند کیا تھا جبکہ مرکز کے پاس ایسی کوئی درجہ بندی نہیں تھا اور اس نے کووڈ کے پازیٹیو مریضوں کی موت کے سبھی معاملوں کی رپورٹ دی۔
اس دوران ماہرین کا خیال ہے کہ بنگال سے نرسوں کا اجتماعی طور پر استعفی ریاست میں حالات کو مشکل بنائے گا۔