مغربی بنگال پبلک سروس کمیشن کے اکاؤنٹ اینڈ آڈیٹ 2018 کے امتحانات کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ کولکاتا کے بیلگچھیا کی شگفتہ صدیقی نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے اور پوری ریاست میں تیسرا مقام حاصل کیا ہے۔ اس بار کل 18 مسلم امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ کل 38 کامیاب امیدواروں میں 18 مسلم امیدوار ہیں جس کے مطابق 48 فیصد مسلم امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ اس سے قبل کبھی بھی مسلم امیدوار اتنی بڑی تعداد میں کامیاب نہیں ہوئے تھے۔
اس بار بھی مغربی بنگال پبلک سروس کمیشن کے اکاؤنٹ اینڈ آڈیٹ کے امتحان میں بیلگچھیا کی شگفتہ صدیقی نے بازی ماری ہے۔ سنہ 2018 کے اکاؤنٹ اینڈ آڈیٹ کے امتحان میں پوری ریاست میں انہوں نے تیسرا مقام حاصل کیا ہے، جبکہ مسلم امیدواروں میں وہ سر فہرست ہیں۔
اس بار اکاؤنٹس اینڈ آڈیٹ کے شعبے میں 38 امیدوار منتخب کیے گئے ہیں۔ جن میں 18 مسلم امیدوار شامل ہیں۔ مسلم امیدواروں کی کامیابی کی شرح 48 فیصد رہی ہے۔ جو بنگال کے مسلمانوں کے لیے بہت خوش آئند بات ہے۔ شگفتہ صدیقی مسلم امیدواروں میں سرفہرست ہیں ان کے علاوہ جو مسلم امیدوار کامیاب ہوئے ہیں ان میں محمد ارشد، محمد سرفراز، محمد صدام حسین، محمد خیام نذیر، شیخ شاہ نور، شہباز اطہر، منورہ خاتون، محمد ظہیر عباس، محمد جہانگیر، محمد ایشان حق، محمد اظہرالدین، مہتاب عالم اور حنا کوثر شامل ہیں۔
کامیاب ہونے والے امیدواروں میں کولکاتا کے بیلگچھیا مٹیابرج، توپسیا، ہوڑہ اور اضلاع کے امیدوار شامل ہیں۔ کولکاتا کا بیلگچھیا گذشتہ کئی برسوں خاص پر اس معاملے میں دوسرے مسلم علاقوں کے بنسبت کافی ترقی کی ہے۔ بیلگچھیا کی شگفتہ صدیقی نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے۔
- مزید پڑھیں: بغیر کوچنگ کے یو پی ایس میں کامیابی حاصل کرنے والی صدف چودھری
- UPSC 2020: یو پی ایس سی میں کامیاب ہوئے مسلم طلبہ سے خاص بات چیت
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے شگفتہ صدیقی خصوصی بات چیت کی اور بتایاکہ کس طرح انہوں کامیابی کی۔ منزلیں طے کی ہے۔ شگفتہ صدیقی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ شادی شدہ ہونے کی وجہ سے ان کو بچے کی ذمہ داری بھی تھی اور اس کے درمیان ہی مطالعہ کرنا پڑتا تھا۔ گھر والوں کی طرف سے پورا تعاون ملا خاص طور پر سسرال والوں کی طرح سے بھرپور تعاون ملا۔ بچے کے سونے کے بعد انتظار کرتی تھی اور روزانہ چھ سے سات گھنٹے مطالعہ کرتی تھی۔ انہوں نے اس کامیابی کے لیے اپنے اہل خانہ و اساتذہ کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے ساتھ ہی نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ ہمت نہ ہارے ہر حال میں مھنت جاری رکھیں کامیاب ضرور ملے گی۔'