سوموتی اماوسیا کے ہریدوار مہاکمبھ میں دوسرے شاہی اسنان میں تقریباً 31 لاکھ افراد نے گنگا میں آستھا کی ڈبکی لگائی۔ ہرکی پوڑی پر جمع ہوئے عقیدت مندوں کے ہجوم کی تصویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی۔ سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے اس ہجوم کا موازنہ گذشتہ سال دہلی کے نظام الدین میں واقع تبلیغی مرکز سے کی۔ اس پر وزیرا علیٰ تیرتھ سنگھ راوت نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
دراصل، شاہی اسنان کے ختم ہونے کے بعد پیر کی شام کو وزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت نے ورچوئل پریس کانفرنس کی تھی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ مہا کمبھ کا موازنہ مرکز سے نہیں کیا جا سکتا ہے، کیونکہ مرکز ایک ہال کے اندر تھا۔ اس ہال میں گھومنے کی جگہ بھی نہیں تھی۔ سبھی لوگ ایک ہی ہال میں سوئے ہوئے تھے۔ سبھی لوگ ایک دوسرے سے چپکے ہوئے تھے، لیکن کمبھ میں ایسا نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہریدوار میں 16 گھاٹ ہیں اور مہا کمبھ میں صرف ہریدوار شہر میں ہی نہیں بلکہ رشی کیش سے نیل کنٹھ تک پھیلا ہوا ہے۔ ایسے میں کئی گھاٹ سورگ آشرم، تریوینی گھاٹ اور لکشمن جھولا یہاں تک موجود ہے۔ لوگ ایک ہی جگہ پر اسنان نہیں کر رہے تھے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ اکھاڑوں کو بھی شاہی اسنان کا وقت دیا گیا تھا۔ ایک اکھاڑا کے جانے کے بعد ہی دوسرے اکھاڑے نے شاہی اسنان کیا۔ اس لیے اس کا موازنہ مرکز سے کیسے کیا جا سکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہریدوار کمبھ کا مرکز سے موازنہ نہیں ہو سکتا ہے۔ مرکز ایک گھر کے اندر سمٹا ہوا تھا اور مہا کمبھ کا علاقہ کئی کلومیٹر میں پھیلا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ گنگا کے پاس ہے۔ اس لیے موازنہ کا تو کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا ہے۔
مزید پڑھیں:
'وسیم رضوی کو دنیا میں ہی رسوا ہونا پڑا'
غور طلب ہے کہ ہریدوار کمبھ کے شاہی اسنان میں عقیدت مندوں کے ہجوم کے حوالے سے اداکارہ رچا چڈھا سمیت ڈائریکٹر رام گوپال ورما نے نشانہ بنایا تھا۔ ایک ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے رچا نے اسے وبا پھیلانے والا ایونٹ بتایا تھا۔