پرولا (اتراکھنڈ): پرولا میں 15 جون کو ہونے والی مجوزہ مہاپنچایت کے پیش نظر شہر میں رہنے والے مسلمانوں میں دہشت کا ماحول ہے۔ حالات خراب ہونے کے خدشات کے پیش نظر متعدد مسلم خاندان کچھ دنوں کے لیے شہر سے نقل مکانی کر گئے ہیں۔ یہ تینوں خاندان آج صبح اپنے گھروں کو تالا لگا کر پرولا شہر سے باہر چلے گئے۔ دوسری جانب پرولا میں آج بتاریخ 14 جون سے 19 جون تک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
پرولا میں دفعہ 144 نافذ
ان دنوں اتراکھنڈ کا پرولا سرخیوں میں ہے۔ مبینہ لو جہاد کے واقعہ پر ہندو تنظیموں کی دھمکی اور مہا پنچایت کے اعلان کے بعد سے علاقے میں کشیدگی پائی جا رہی ہے۔ 15 جون کو ہندو تنظیموں نے مہاپنچایت بلانے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ضلع انتظامیہ نے اس کی اجازت نہیں دی۔ اب ضلع انتظامیہ نے پرولا میں 14 جون سے 19 جون تک یعنی 6 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ پرولا کے ایس ڈی ایم دیوانند شرما کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
تقریباً 12 مسلم خاندانوں کی نقل مکانی
ہندو تنظیموں نے مہا پنچایت کے اعلان کے ساتھ مسلم خاندانوں کو علاقے سے نکالنے کی دھمکی دی تھی۔ اس کے پیش نظر تین مزید مسلم خاندان پرولا چھوڑ گئے۔ جانکاری کے مطابق بالے خان اپنے خاندان کے ساتھ شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے دھام پور گئے ہیں۔ وہیں رئیس اپنی بیٹی کے علاج کے بہانے لیے اپنے اہل خانہ کے ساتھ سہارنپور گئے۔ اس کے ساتھ ہی فرقان کا خاندان بھی سہارنپور منتقل ہو گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ حالات ٹھیک ہونے کے بعد وہ پرولا واپس آئیں گے۔ بدھ کی صبح اے ڈی ایم تیرتھ پال بھی پرولا پہنچ گئے ہیں۔ ایس ڈی ایم تحصیل ہیڈ کوارٹر میں مقامی لوگوں کے ساتھ امن میٹنگ کریں گے۔
پرولا میں 15 جون کو مہاپنچایت کا اعلان
انتظامیہ نے 15 جون کو پرولا میں ہونے والی مہاپنچایت کی اجازت نہیں دی ہے۔ اس کے علاوہ کشیدگی کے پیش نظر پولس انتظامیہ نے پرولا میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ پرولا میں لو جہاد واقعہ کے بعد ہندو تنظیموں نے 15 جون کو مہاپنچایت بلانے کا اعلان کیا ہے۔ واقعے کے بعد پھیلے خوف و ہراس کے باعث اب تک پرولا میں مسلم کمیونٹی کے ایک درجن سے زائد تاجر اپنی دکانیں بند کرکے نقل مکانی کرگئے ہیں۔
انتظامیہ نے مہاپنچایت کیلئے منظوری نہیں دی
مہاپنچایت کے اعلان سے ریاست میں ماحول کشیدہ ہے۔ تاہم اب ضلع انتظامیہ نے مہاپنچایت منعقد کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ایس پی یادوونشی نے کہا کہ ضرورت کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔ پولیس نے دیر رات پرولا میں پی اے سی کی ایک اور پلاٹون کو بھی تعینات کیا ہے۔
پرولا چھوڑنے والے مسلمان تاجر
پرولا میں کشیدگی کے پیش علاقہ چھوڑنے والوں میں (1) محمد زاہد (زاہد گارمنٹس بزنس مین، ضلع صدر اقلیتی مورچہ بی جے پی) (2) محمد زبیر (زبیر گارمنٹ) (3) چاند صاحب (چاند موبائلز) (4) منور (منا سبزی والا) (5) ) محمد سلیم (شکیل اینڈ سنز گارمنٹ بزنس مین، ڈویژنل صدر اقلیتی محاذ) (6) محمد وسیم (کار واشنگ) (7) محمد احمد (بھارت فرنیچر) (8) فہیم (کراکری کی شاپ) (9) ندیم (گفٹ مرکز) (10) وسیم (برتن کی دکان) (11) سونو (آئس کریم کی دکان) (12) شفا رانی (درزی) کے نام شامل ہیں۔