نینیتال: ریاست اترا کھنڈ کے ضلع نینیتال کے کالاڈھونگی تھانہ علاقے سے ایک حیران کُن معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ یہاں ایک 42 سالہ مزدور نے ڈھائی سالہ معصوم کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ پھر اسے خون میں لت پت حالت میں چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ معصوم بچی کی حالت تاحال تشویشناک ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ پولیس اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی خون میں لت پت حالت میں پائی گئی۔ کوٹا باغ پی ایچ سی میں معصوم کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد ڈاکٹروں نے اسے ہائر سینٹر سشیلا تیواری ہسپتال ریفر کر دیا ہے۔ معصوم بچی سشیلا تیواری ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچی کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔ Brutal Sexual Harassment Of Two And A Half Year Old Innocent In Nainital Uttarakhand
کالا ڈھنگی تھانے کے انچارج نندن سنگھ راوت نے بتایا کہ کوٹا باغ کے چاند پور گاؤں کے شیر پور میں ریزورٹ کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ یہاں بہار کے کٹیہار ضلع کا ایک خاندان مزدوری کرتا ہے۔ جمعہ کی دوپہر کو لڑکی کے والدین اسے خون میں لت پت حالت میں ہسپتال لے گئے۔ تحقیقات میں پہلی نظر میں جنسی زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔ لڑکی کی کمر پر رگڑ کے نشانات بھی ملے ہیں۔
اسٹیشن انچارج نندن سنگھ راوت نے بتایا کہ اس معاملے میں ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور POCSO ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ملزم مغربی بنگال کا رہنے والا ہے، جو متاثرہ کے خاندان کے ساتھ مزدوری کرتا تھا۔ ملزم کی عمر تقریباً 42 سال ہے۔
بتایاجارہا ہے کہ جمعہ کو مزدور اور اس کی بیوی دونوں کام پر گئے تھے، اسی دوران اس کے ساتھ کام کرنے والا ایک اور مزدور اس کی جھونپڑی میں داخل گیا، ڈھائی سال کی بچی کو اکیلا پا کر اس نے اس کے ساتھ عصمت دری کی، کچھ دیر بعد جب لڑکی کی ماں واپس آئی تو اس نے بچی کو خون میں لت پت پایا، اس کے بعد ساتھی مزدور جلدی جلدی لڑکی کو سی ایچ سی کوٹہ باغ لے گئے۔
ڈاکٹر سلیم انصاری نے معاملے کو سنگین قرار دیتے ہوئے اسے ہائر سنٹر سے رجوع کیا، اطلاع ملتے ہی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ اس دوران ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا، ایس او نندن سنگھ نے بتایا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔