ETV Bharat / state

اتراکھنڈ: متاثرہ کے غائب ہونے پر پولیس تحقیقات کا حکم - آل انڈیا گایتری خاندان کے سربراہ ڈاکٹر پانڈیا

درخواست گزار کے وکیل وویک شکلا نے بتایا کہ معاملہ سننے کے بعد عدالت نے ہری دوار کے ایس ایس پی اور تھانہ انچارج کو معاملے کی منصفانہ جانچ کرکے 13 جنوری کو رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی یہ پتہ لگانے کو کہا ہے کہ متاثرہ عدالت کی کارروائی میں شریک کیوں نہیں ہو رہی ہیں۔

اتراکھنڈ: متاثرہ کے غائب ہونے پر پولیس تحقیقات کا حکم
اتراکھنڈ: متاثرہ کے غائب ہونے پر پولیس تحقیقات کا حکم
author img

By

Published : Jan 6, 2021, 5:58 PM IST

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے آل انڈیا گائتری خاندان کے سربراہ ڈاکٹر پانڈیا اور ان کی بیوی شیلبالا پر جنسی استحصال اور ہراسانی کا الزام لگانے کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ہریدوارکے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ(ایس ایس پی) کو معاملے کی تحقیقات کرکے یہ رپورٹ دینے کا حکم دیا کہ جنسی استحصال کی شکار خاتون کہاں ہے۔

درخواست ہریدوار کے باشندے منموہن سنگھ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

درخواست گزار کی طرف سے کہا گیا ہے کہ آل انڈیا گایتری خاندان کے سربراہ ڈاکٹر پرنو پانڈیا اور ان کی اہلیہ شیلبالا پانڈیا پر مبینہ جنسی زیادتی اور جنسی استحصال کا الزام لگانے والی متاثرہ خاتون گزشتہ 23 نومبر سے لاپتہ ہے اور وہ عدالتی کارروائی میں بھی شریک نہیں ہورہی ہے۔ اسے سازش کرکے غائب کروانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

معاملے کی سماعت جج آرسی کھلبے کی عدالت میں ہوئی۔ سماعت کے بعد عدالت نے اس پر حکم دیا۔

درخواست گزار کے وکیل وویک شکلا نے بتایا کہ معاملہ سننے کے بعد عدالت نے ہریدوار کے ایس ایس پی اور تھانہ انچارج کو معاملے کی منصفانہ جانچ کر کے 13 جنوری کو رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی یہ پتہ لگانے کو کہا ہے کہ متاثرہ عدالت کی کارروائی میں شریک کیوں نہیں ہورہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ چھتیس گڑھ کی ایک خاتون نے گزشتہ برس آل انڈیا گایتری خاندان کے سربراہ ڈاکٹر پانڈیا اور ان کی بیوی شیلبالا پر جنسی استحصال اور ہراسانی کا الزام لگانے کے معاملے میں دہلی میں زیرو ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: لوجہاد معاملے پر اترپردیش، اتراکھنڈ حکومت کو سپریم کورٹ کا نوٹس

خاتون کا الزام تھا کہ وہ جب سال 2010 میں شانتی کنج میں کام کرتی تھی تو اس دوران اسے ہراساں اورجنسی استحصال کیا گیا تھا۔ اس کے بعد معاملے کی تحقیقات کو ہریدوار پولیس کےحوالے کردیا گیا۔

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے آل انڈیا گائتری خاندان کے سربراہ ڈاکٹر پانڈیا اور ان کی بیوی شیلبالا پر جنسی استحصال اور ہراسانی کا الزام لگانے کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ہریدوارکے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ(ایس ایس پی) کو معاملے کی تحقیقات کرکے یہ رپورٹ دینے کا حکم دیا کہ جنسی استحصال کی شکار خاتون کہاں ہے۔

درخواست ہریدوار کے باشندے منموہن سنگھ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

درخواست گزار کی طرف سے کہا گیا ہے کہ آل انڈیا گایتری خاندان کے سربراہ ڈاکٹر پرنو پانڈیا اور ان کی اہلیہ شیلبالا پانڈیا پر مبینہ جنسی زیادتی اور جنسی استحصال کا الزام لگانے والی متاثرہ خاتون گزشتہ 23 نومبر سے لاپتہ ہے اور وہ عدالتی کارروائی میں بھی شریک نہیں ہورہی ہے۔ اسے سازش کرکے غائب کروانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

معاملے کی سماعت جج آرسی کھلبے کی عدالت میں ہوئی۔ سماعت کے بعد عدالت نے اس پر حکم دیا۔

درخواست گزار کے وکیل وویک شکلا نے بتایا کہ معاملہ سننے کے بعد عدالت نے ہریدوار کے ایس ایس پی اور تھانہ انچارج کو معاملے کی منصفانہ جانچ کر کے 13 جنوری کو رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی یہ پتہ لگانے کو کہا ہے کہ متاثرہ عدالت کی کارروائی میں شریک کیوں نہیں ہورہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ چھتیس گڑھ کی ایک خاتون نے گزشتہ برس آل انڈیا گایتری خاندان کے سربراہ ڈاکٹر پانڈیا اور ان کی بیوی شیلبالا پر جنسی استحصال اور ہراسانی کا الزام لگانے کے معاملے میں دہلی میں زیرو ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: لوجہاد معاملے پر اترپردیش، اتراکھنڈ حکومت کو سپریم کورٹ کا نوٹس

خاتون کا الزام تھا کہ وہ جب سال 2010 میں شانتی کنج میں کام کرتی تھی تو اس دوران اسے ہراساں اورجنسی استحصال کیا گیا تھا۔ اس کے بعد معاملے کی تحقیقات کو ہریدوار پولیس کےحوالے کردیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.