دہرادون: مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان، اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی اور اعلیٰ تعلیم کے ریاستی وزیر ڈاکٹر دھن سنگھ راوت نے اتوار کے روز ریاست کے اعلیٰ تعلیمی شعبے میں قومی تعلیمی پالیسی کا آغاز کیا۔ ریاست میں بال واٹیکا سے ابتدائی تعلیم کی شروعات سب سے پہلے کی جاچکی ہے۔ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر واقع چیف سیوک سدن میں اعلیٰ تعلیم کےتعلیمی سیشن 2022-2020 کے لیے قومی تعلیمی پالیسی-2020 کا آغاز کیا گیا۔ New Education Policy Launched in Uttarakhand
اس موقعے پر مرکزی وزیر پردھان نے ملک میں سب سے پہلے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو نافذ کرنے پر اتراکھنڈ حکومت کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ آج اتراکھنڈ میں اعلیٰ تعلیم میں اس کی شروعات کی گئی ہے۔ خود اتراکھنڈ نے ابتدائی تعلیم بال واٹیکا سے شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ دیو بھومی اتراکھنڈ ماہرین کی سرزمین ہے۔ نئی تعلیمی پالیسی کے بہتر نفاذ کے لیے اس دیو بھومی سے بہت سے خیالات سامنے آئیں گے۔ پردھان نے کہا کہ اب یہ کوشش ہوگی کہ آنے والے وقت میں سو فیصد بچے بال واٹیکاس میں داخل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک اور معاشرے کی ترقی بہتر تعلیم سے ہی ہو سکتی ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائی گئی ہے۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں کی ہنر مندی، ان کی شخصیت کی نشوونما، لسانی ترقی اور اخلاقی اقدار پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: New Education Policy 2022: نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد جدید نظریات کو تعلیم سے مربوط کرنا، مودی
مرکزی وزیر تعلیم نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے تحت بچوں کو تین سال کی عمر سے رسمی تعلیم میں داخل کیا جا رہا ہے۔ اس کے تحت بال واٹیکا شروع کیا گیا ہے، بال واٹیکا میں 03 سال پڑھنے کے بعد بچہ پہلی جماعت میں داخل ہوگا تو اس کی عمر 06 سال ہوگی۔ بچوں کو نوزائیدہ سے لے کر ان کی 21-22 سال کی عمر تک کی بہتر اور معیاری تعلیم کے لیے اتراکھنڈ میں 40 لاکھ بچوں کے ہدف کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ میں پہلے ہی 35 لاکھ کا بندوبست ہے جس میں اسکولی تعلیم، اعلیٰ تعلیم، تکنیکی تعلیم، طبی، پیرا میڈیکل اور دیگر شامل ہیں۔
یو این آئی