دہرادون: وزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت نے گزشتہ روز سیاسی بحران کے سبب استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد آج قانون ساز پارٹی کا اجلاس سہ پہر تین بجے طلب کیا گیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کی۔ اور کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
ای ٹی وی بھارت کے بیورو چیف کرن کانت شرما نے سابق وزیراعلیٰ تریویندر سنگھ راوت سے ریاست کی موجودہ صورتحال کے تعلق سے سوال کیا، تو انہوں نے اسے سیاسی بحران قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لئے ایک سال سے بھی کم کا وقت باقی ہے لہذا ضمنی انتخاب الیکشن کمیشن کے ذریعہ نہیں کرایا جاسکتا، اور الیکشن کمیشن بھی انتخابات کے ناگزیر ہونے کو سمجھ چکا ہے۔ لہذا وزیر اعلی تیرتھ سنگھ راوت کو استعفیٰ دینا پڑا۔
سوال۔ پانچ سال میں تین وزرائے اعلیٰ منتخب کرنے اور اس کے نقصانات کے بارے میں، انہوں نے بتایا کہ عوام پانچ سال کے لئے وزیر اعلی کا انتخاب کرتی ہے۔ رکن اسمبلی بھی پانچ سال کے لئے منتخب ہوتے ہیں۔ اس وقت اتراکھنڈ کا مسئلہ بالکل مختلف ہے۔
قیادت کی تبدیلی پر سوال پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ اگرچہ وزیر اعلی کی تبدیلی سے اقتدار نہیں ملا ہو، لیکن پارٹی کا گراف بڑھا ہے۔
مزید پڑھیں:
اتراکھنڈ میں سیاسی بحران: ریاست کی قیادت کی ذمہ داری کس کو ملے گی؟
تریوندر سنگھ راوت مسلسل چار سال تک وزیر اعلی رہے ان سے دوبارہ وزیر اعلی بنائے جانے کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ بات مکمل طور پر غیر حقیقی ہے۔ ابھی انتظار کرنا چاہئے۔