کورونا بحران کے دوران اتراکھنڈ میں برڈ فلو کا نیا خطرہ عروج پر ہے۔ ریاست ہماچل پردیش میں برڈ فلو کے معاملے سامنے آنے کے بعد اتراکھنڈ سمیت ہمالیائی ریاستوں میں خصوصی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
کومون کے ادھم سنگھ نگر اور نینیتال کے آبی ذخائر میں لاکھوں پرندے بیرون ملک سے ہجرت کر یہاں آتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں برڈ فلو کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔
گزشتہ دنوں اتراکھنڈ کے کوٹ دوار میں ایک کے بعد ایک کوا کی موت کے بعد اب تازہ ترین معاملہ دارالحکومت دہرادون سے منظرعام پر آیا ہے، جہاں دارالحکومت کے بھنڈاری باغ میں ایک ساتھ 165 مرے ہوئے کوئے ملنے سے ہلچل مچی ہوئی ہے۔ تاہم محکمہ جنگلات کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر تمام مردہ کوا کو اپنے قبضہ میں لے لیا ہے اور برڈ فلو کی جانچ کے لئے ان نمونے کو لیب بھیج دیا گیا ہیں۔
اس معاملے کو دھیان میں رکھتے ہوئے وزیر جنگلات ویریندر سنگھ بشٹ کا کہنا ہے کہ حکومت اس طرح سے پھیلنے والے وائرس سے سنجیدہ ہے اور محکمہ جنگلات نے اپنی ہدایات جاری کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو مناسب ہدایات جاری کی ہیں۔انہوں نے اتراکھنڈ کے بی جی پی دفتر میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ جلد از جلد اس پر قابو پالیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اب تک 10 ریاستوں میں برڈ فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔10 جنوری تک صرف سات ریاستوں، کیرالہ، راجستھان، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش، ہریانہ، گجرات اور اترپردیش میں برڈ فلو پھیلنے کی خبر سامنے آئی تھی، لیکن پیر کے روز دہلی، اتراکھنڈ اور مہاراشٹر میں بھی اس وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔