ETV Bharat / state

'یوگی جی کو لو جہاد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں'

author img

By

Published : Nov 3, 2020, 12:31 PM IST

اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے 'لو جہاد' کے خلاف سخت قانون بنانے کا اعلان کیا، جس کے جواب میں ممتاز شاعر منور رانا نے کہا کہ 'انہوں نے نہ لو کیا اور نہ ہی جہاد لہذا انہیں اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے'۔

'یوگی جی کو لو جہاد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں'
'یوگی جی کو لو جہاد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں'

بھارتی آئین نے ہر بالغ لڑکے و لڑکی کو اپنی پسند سے زندگی جینے کا حق دیا ہے۔ جونپور میں ایک جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بیان دیا تھا کہ 'ہم لو جہاد کے خلاف سخت قانون سازی کریں گے تاکہ کوئی ایسا نہ کرے۔ اگر پھر بھی ایسا کرتا ہے تو ہم اس کا 'رام نام ستیہ' کر دیں گے'۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ممتاز شاعر منور رانا نے کہا کہ 'انہوں نے نہ لو کیا اور نہ ہی جہاد لہذا انہیں اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے'۔ محبت بے اختیاری چیز ہے، اس پر کسی کا زور نہیں ہوتا اور جہاد اپنے اوپر قابو پانے کا نام ہے لہذا یہ دو الگ الگ چیزیں ہیں۔

عشق ہو جائے کسی سے کوئی چارہ تو نہیں،

صرف مسلم کا محمد پر اجارہ تو نہیں۔

منور رانا نے کہا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں شادی کے لیے محبت کو ضروری نہیں قرار دیا تو میں عدالت کے اس فیصلے کو نہیں مانتا۔

'یوگی جی کو لو جہاد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں'

سمیہ رانا نے کہا کہ جب لو جہاد ایک ساتھ جوڑ کر پیش کیا جاتا ہے، تب ایک خاص طبقے کو دوسرے طبقے کے خلاف بھڑکایا جاتا ہے۔ کیونکہ جہاد کا نام آتے ہی ذہنی سوچ بدل جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'بھاجپا کے کئی بڑے رہنماؤں کے داماد مسلمان ہیں لہذا سب سے پہلے ان لوگوں کی گھر واپسی ہونی چاہیے'۔

سمیہ رانا نے وزیر اعلی کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیان ملک کے دستور کے خلاف ہے۔ دستور نے سب کو اپنی مرضی سے شادی کرنے کی اجازت دی ہے لیکن موجودہ حکومت ملک کے آئین کو نظرانداز کر رہی ہے۔ ان کا بیان ملک کے خلاف، آئین کے خلاف، انسانیت کے خلاف اور محبت کے خلاف ہے۔

سماجی کارکن عمران صدیقی نے کہا کہ تمام تنظیمیں یہ دکھانا چاہتی ہیں کہ وہ مسلم مخالف ہیں اور سماج میں نفرت پھیلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو بالغ لوگ پیار محبت کر کے شادی کر سکتے ہیں کیونکہ آئین نے انہیں یہ حق دیا ہے۔

عمران صدیقی نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر سخت رد عمل کرتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے عہدے پر بیٹھے ذمہ دار کو لو جہاد کے نام پر 'رام نام ستیہ' کرنے کا بیان نہیں دینا چاہیے۔ وزیر اعلی کے بیان سے ان کی ذہنی سوچ کا علم ہوتا ہے۔ وہ کھلے عام قانون ہاتھ میں لینے کی بات کر رہے ہیں جبکہ مسلمانوں نے ہی مندر کے لئے زمین عطیہ کیا تھا۔

وزیراعلی کے بیان پر مسلمانوں کے ساتھ ہی کئ سماجی تنظیموں نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے آئین کے خلاف بتایا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس بیان کے بعد مسلمانوں کے خلاف تشدد کے معاملے بھی سامنے آسکتے ہیں کیونکہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے 'رام نام ستیہ' کرنے کا کھلے عام بیان دینے سے نفرت پھیلانے والے لوگوں کے حوصلے بلند ہوں گے۔

بھارتی آئین نے ہر بالغ لڑکے و لڑکی کو اپنی پسند سے زندگی جینے کا حق دیا ہے۔ جونپور میں ایک جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بیان دیا تھا کہ 'ہم لو جہاد کے خلاف سخت قانون سازی کریں گے تاکہ کوئی ایسا نہ کرے۔ اگر پھر بھی ایسا کرتا ہے تو ہم اس کا 'رام نام ستیہ' کر دیں گے'۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ممتاز شاعر منور رانا نے کہا کہ 'انہوں نے نہ لو کیا اور نہ ہی جہاد لہذا انہیں اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے'۔ محبت بے اختیاری چیز ہے، اس پر کسی کا زور نہیں ہوتا اور جہاد اپنے اوپر قابو پانے کا نام ہے لہذا یہ دو الگ الگ چیزیں ہیں۔

عشق ہو جائے کسی سے کوئی چارہ تو نہیں،

صرف مسلم کا محمد پر اجارہ تو نہیں۔

منور رانا نے کہا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں شادی کے لیے محبت کو ضروری نہیں قرار دیا تو میں عدالت کے اس فیصلے کو نہیں مانتا۔

'یوگی جی کو لو جہاد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں'

سمیہ رانا نے کہا کہ جب لو جہاد ایک ساتھ جوڑ کر پیش کیا جاتا ہے، تب ایک خاص طبقے کو دوسرے طبقے کے خلاف بھڑکایا جاتا ہے۔ کیونکہ جہاد کا نام آتے ہی ذہنی سوچ بدل جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'بھاجپا کے کئی بڑے رہنماؤں کے داماد مسلمان ہیں لہذا سب سے پہلے ان لوگوں کی گھر واپسی ہونی چاہیے'۔

سمیہ رانا نے وزیر اعلی کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیان ملک کے دستور کے خلاف ہے۔ دستور نے سب کو اپنی مرضی سے شادی کرنے کی اجازت دی ہے لیکن موجودہ حکومت ملک کے آئین کو نظرانداز کر رہی ہے۔ ان کا بیان ملک کے خلاف، آئین کے خلاف، انسانیت کے خلاف اور محبت کے خلاف ہے۔

سماجی کارکن عمران صدیقی نے کہا کہ تمام تنظیمیں یہ دکھانا چاہتی ہیں کہ وہ مسلم مخالف ہیں اور سماج میں نفرت پھیلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو بالغ لوگ پیار محبت کر کے شادی کر سکتے ہیں کیونکہ آئین نے انہیں یہ حق دیا ہے۔

عمران صدیقی نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر سخت رد عمل کرتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے عہدے پر بیٹھے ذمہ دار کو لو جہاد کے نام پر 'رام نام ستیہ' کرنے کا بیان نہیں دینا چاہیے۔ وزیر اعلی کے بیان سے ان کی ذہنی سوچ کا علم ہوتا ہے۔ وہ کھلے عام قانون ہاتھ میں لینے کی بات کر رہے ہیں جبکہ مسلمانوں نے ہی مندر کے لئے زمین عطیہ کیا تھا۔

وزیراعلی کے بیان پر مسلمانوں کے ساتھ ہی کئ سماجی تنظیموں نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے آئین کے خلاف بتایا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس بیان کے بعد مسلمانوں کے خلاف تشدد کے معاملے بھی سامنے آسکتے ہیں کیونکہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے 'رام نام ستیہ' کرنے کا کھلے عام بیان دینے سے نفرت پھیلانے والے لوگوں کے حوصلے بلند ہوں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.