ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں کانگریس صدر اجے کمار للو نے کہا کہ پولیس کے دم پر جمہوریت کو کچلنے والی یوگی حکومت حقیقت میں کانگریس سے ڈری اور سہمی ہوئی ہے۔
لکھنؤ میں پارٹی کے ریاستی دفتر پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں مسٹر للو نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی حکومت عوام پر زیادتی کا چرخہ چلا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئے دن پولیس کے دم پر جمہوریت کو کچلا جارہا ہے، تاہم کانگریس اقلیتی سیل کے چیئر مین شہنواز عالم کی دیر رات گرفتاری غیر قانونی اور قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ گانگریس رہنما اور کارکن عوامی کی آواز اٹھانے کے لیے کمربستہ ہیں، بی جے پی حکومت اترپردیش پولیس کو زیادتی ہتھیار بنا کر دوسری پارٹیز کی آواز کو دباسکتی ہے، لیکن وہ کانگریس کو نہیں ڈرا سکتی، تاہم اترپردیش کی یک طرفہ کاروائی غیر جمہوری ہے۔
ریاستی صدر نے کہا کہ حکومت کی ہدایت پر کانگریس کے سپاہیوں پر فرضی مقدمے درج کرکے انہیں جیل بھیجا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کو ستایا و ڈرایا جارہا ہے، اقلیتی سیل کے چیئر مین کا نام کسی بھی ایف آئی آر اور چارج شیٹ میں نہیں تھا، پھر بھی زبردستی انہیں دیر رات اٹھا لیا گیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کی بڑھتی عوامی مقبولیت سے بی جے پی حکومت کے حواس باختہ ہیں، یہ ڈری سہمی ہوئی حکومت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کانگریس، راہل اور پرینکا کے سپاہی ہیں ڈرنے والے نہیں ہیں، یوگی حکومت فرضی گرفتاریوں سے ہمیں ڈرانا چاہ رہی ہے، لیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، ہم سڑکوں پر جدوجہد کریں گے۔
مسٹر للو نے کہا کہ کانگریس کے سینکڑوں کارکنوں پر فرضی مقدمات درج کیے گئے ہیں، پارٹی جنرل سکریٹری منوج یادو پر جھوٹا مقدمہ لگایا گیا ہے، جب وہ پولیس کی حراست میں ایکو گارڈن میں تھے۔
سوشل میڈیا انچارج موہت پانڈے پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ وہ اس وقت دہلی سے لکھنؤ کے راستے میں تھے، جس کی تصدیق ٹول پلازہ پر کٹی رسید سے ہوتی ہے، انہوں نے سوال کیا کہ ایسا کیسے اور کس کے اشارے پر کیا جارہا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ یوگی حکومت کے اشارے پر ریاستی کانگریس دفتر کی مخبر کرائی جارہی ہے۔
للّو نے کہا کہ مہینے بھر سے پولیس گیٹ پر تعینات ہے، دیر رات تک پولیس ہمارے دفتر پر کیا کرتی ہے۔
اسمبلی میں کانگریس کی رہنما آرادھنا مشرا نے کہا کہ کانگریس رہنماؤں و کارکنوں کے خلاف یوگی حکومت کی کاروائی سیاسی دشمنی اور بزدلی بھرا قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کی آواز کو دبانا چاہتی ہے، کانگریس کے بڑھتے دائرے سے یوگی حکومت کی بوکھلاہٹ کا اندازہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس میں جدوجہد کی لمبی اور شاندار روایت رہی ہے، جمہوریت کو بچانے کے لیے دلت، پسماندہ طبقات مخالفت میں یوگی حکومت کے خلاف اب سڑکیں گرم کریں گے۔