مظفر نگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر سے تعلق رکھنے والے یوگا سادھنا آشرم کے بانی سوامی یشویر مہارج نے ایک دفعہ پھر سے متنازع بیان دیا ہے۔ سو سے زیادہ مسلمانوں کو مذہب تبدیل کراکر ہندو بنانے کا دعوی کرنے والے سوامی یشویر مہاراج نے زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ مسلم طبقہ سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگ اپنی شناخت چھپا کر، ہندو نام رکھ کر اور جعلی دستاویزات بنا کر سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں اور سرکاری ملازمتوں پر قابض ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی دارالحکومت دہلی میں مسلمان اپنی شناخت خفیہ رکھ کر دہلی کے اندر دہلی پولیس، کرائم برانچ، بی ایس ایف، آسام رائفلز، سی آر پی ایف، دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن جیسے محکموں میں ملازمت کر رہے ہیں۔ سوامی یشویر مہاراج نے الزام لگایا کہ ملک کے دارالحکومت دہلی میں مسلم دھوبی، مسلم تیلی اور مسلم نیل گر برادریوں کو درج فہرست ذات کا درجہ حاصل نہیں ہے۔ اسی لیے بڑی تعداد میں مسلمان فرضی دستاویزات بنا کر اور ہندو شیڈول کاسٹ سرٹیفکیٹ بنا کر سرکاری ملازمتوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں جو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
مزید پڑھیں: Muslim Families Revert To Hinduism مظفر نگر میں پانچ مسلم افراد نے ہندو مذہب اختیار کیا
انہوں نے کہا کہ ایسے تمام لوگوں کو بے نقاب کرنے کے لیے انھوں نے ان لوگوں کا ڈیٹا تیار کیا ہے جو دہلی میں ہندو سے مسلمان بن کر سرکاری ملازمتوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، جس کی ایک کاپی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعظم کے دفتر کو بھیجی گئی ہے۔ یشویر مہاراج کا الزام ہے کہ مسلمانوں سے ہندو بن کر سرکاری نوکریوں کا فائدہ اٹھانے والے یہ لوگ دہلی اور ہریانہ میں فرضی آدھار کارڈ اور راشن کارڈ بنا کر نہ صرف سرکاری نوکریوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں بلکہ اپنے مذہب کے مطابق اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔ یہاں تک کہ یہ لوگ بھی مسلم رسم و رواج کے مطابق شادی کر رہے ہیں۔ ایسے لوگ ملک کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔ اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہند ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔