جامعہ ایمانیہ ناصریہ کے پروگرام میں حضرت فاطمہ زہرا کی خدمات کو یاد گیا گیا۔ اس موقع پر منقبت بھی پیش کئے گئے۔ شیعہ علما کرام نے کہا کہ ان پر شر پسندوں نے حملہ کیا تھا، جس میں وہ زخمی ہوئی تھیں، پھر اس کے ایک ماہ کے اندر وہ انتقال کر گئیں۔
جامعہ ایمانیہ ناصریہ کے اس پروگرام میں شعیہ علما کرام نے خواتین کے فرائض و حقوق پر گفتگو فرمائی۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ ایمانیہ ناصریہ کے پرنسپل مولانا محفوظ الحسن خاں نے کہا کہ اسلام میں خواتین کے حقوق کا مکمل تحفظ ہے۔ آج جب معاشرے میں خواتین پر ظلم کیا جارہا ہے مغربی ثقافت نے ان کی عزت و احترام میں کمی کی ہے ایسے میں اسلام خواتین کے وقار اور حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔
مولانا محفوظ الحسن خاں نے بیرون ملک پاکستان کی سخت نتکہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کا تحفظ نہیں ہے۔ ہزاروں شیعہ مسلمانوں کا قتل عام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کے حقوق محفوظ نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں:تاریخی جامع مسجد کے دروازے عام نمازیوں کے لیے کھلے
انھوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کی تشکیل صرف شیعوں کے قتل عام کے لئے ہی کیا گیا ہو۔
مولانا محفوظ الحسن خاں نے کہا کہ ہم دنیا کے ہر مظلوم کے ساتھ ہیں اور انہیں یہ جذبہ ان کے اماموں سے حاصل سے ہوا ہے۔