ETV Bharat / state

Woman And Two Daughters Suicide علیگڑھ میں غربت نے لی ایک ہی کنبے کے تین افراد کی جان

author img

By

Published : Mar 9, 2023, 6:30 PM IST

ضلع علیگڑھ کوتوالی علاقے کے تحت اسلام نگر میں گزشتہ شب ماں سمیت دو بیٹیوں نے غربت سے تنگ آکر خودکشی کرلی جس کے بعد حکومت کی عوام کو مفت راشن اسکیم پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

علی گڑھ میں غربت نے لی ایک ہی کنبے کے تین افراد کی جان
علی گڑھ میں غربت نے لی ایک ہی کنبے کے تین افراد کی جان
علی گڑھ میں غربت نے لی ایک ہی کنبے کے تین افراد کی جان

علی گڑھ:جہاں ایک جانب حکومت غریب اور ضرورت مندوں کو مفت راشن دینے کے دعویٰ کررہی ہے وہیں بعض لوگ غربت سے تنگ آکر خود کشی بھی کررہے ہیں جس سے حکومت کی مفت راشن اسکیم پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اترپردیش کے ضلع علیگڑھ میں ایک گھر کے اندر 55 سالہ نگینہ اور اس کی دو بیٹیوں نے مفلسی سے تنگ آ کر خودکشی کرلی۔ تین خواتین کی موت کی اطلاع پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علاقے کے لوگوں کی بھیڑ گھر کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئی۔ اسی دوران اعلیٰ حکام پولیس اور ایف ایس ایل ٹیم کے ساتھ علاقے میں پہنچ گئے اور معاملے کی تحقیقات شروع کی۔

ترنم نے اپنی بہنوں اور والدہ کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ہمیں کسی بھی طرح کی کوئی مدد نہیں ملتی تھی اور نہ ہی مفت راشن ملتا تھا۔ ہماری کسی نے کوئی مدد نہیں کی۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ضلع اسپتال میں بھی والدہ اور بہنوں کو علاج کے لئے داخل نہیں کیا گیا لیکن اب پولیس گھر آرہی ہے۔ گھر کی معاشی حالت سے متعلق بتاتے ہوئے ترنم نے کہا کہ میری والدہ اور بہنوں کے زیورات بھی گروی تھے۔

بھوجپورا علاقے کے کونسلر حفیظ عباسی نے حکومت کی جانب سے دی جانے والی مفت راشن سمیت دیگر اسکیموں پر سوالات اٹھاتے ہوئے بتایاکہ شوہر کے انتقال کے بعد آج تک کوئی بیوہ پینشن اور راشن کارڈ بھی نہیں بنا۔ حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ ہم مفت راشن اور مفت آواس یوجنا کے تحت غریب اور ضرورت مندوں کی مدد صرف کاغذات پر ہی ثابت ہو رہے ہیں، اگر حقیقت میں مدد فراہم کی جاتی تو آج ایک ہی گھر کی تین خاتون غربت سے تنگ آ کر خود کشی نہیں کرتی۔گھر کی ذمہ داری دو بیٹیوں پر تھی جو کارخانے میں کام کرکے اپنی بنیادی ضروریات کو بمشکل پورا کرپاتی تھی۔

ذرائع کے مطابق 55 سالہ نگینہ کا شوہر چند سال قبل بیماری کے باعث انتقال کر گیا تھا جن سے نگینہ پر 7 لڑکیاں تھیں۔ 17 سالہ بانو اور 19 سالہ پچی نگینہ کے ساتھ ایک کرائے کے مکان میں رہتی تھی۔ بیماری اور غریبی کی وجہ سے پریشان ماں نے اپنی دونوں بیٹیوں کے ساتھ خود کشی کرلی۔ علیگڑھ ایس ایس پی کالاندھی نیتھانی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ نگینہ نامی 55 سالہ خواتین اور اس کی دو لڑکیوں کی خود کشی کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی۔ شوہر کے انتقال اور غریبی کے سبب ان کو اپنی زندگی گزارنا مشکل ہورہی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔فی الحال کسی کی جانب سے کوئی تحریری شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Dead Body Found in Jaunpur جونپور میں مشتبہ حالت میں نوجوان کی لاش برآمد، چارگرفتار

اطلاع کے مطابق 10 سال قبل نگینہ نامی خاتون کے شوہر کا بیماری کی وجہ سے انتقال ہو گیا تھا۔اس کے بعد گھر میں کمانے والا کوئی مرد نہیں تھا، کسی طرح اس نے اپنی 5 بیٹیوں کی شادی کروادی اور مزید 2 بیٹیوں کی شادی ہونی تھی۔ ماں اور دونوں بیٹیاں کارخانے میں کام کر کے اپنے گھر کا خرچ چلاتی تھی۔ ماں بھی گزشتہ کچھ روز سے بیمار تھی۔ علاج کے لئے پیسے نہ ہونے کے سبب حالت بگڑنے لگی۔ بیماری اور غربت سے تنگ آ کر ماں اور دونوں بیٹیوں نے خود کشی کرلی۔

علی گڑھ میں غربت نے لی ایک ہی کنبے کے تین افراد کی جان

علی گڑھ:جہاں ایک جانب حکومت غریب اور ضرورت مندوں کو مفت راشن دینے کے دعویٰ کررہی ہے وہیں بعض لوگ غربت سے تنگ آکر خود کشی بھی کررہے ہیں جس سے حکومت کی مفت راشن اسکیم پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اترپردیش کے ضلع علیگڑھ میں ایک گھر کے اندر 55 سالہ نگینہ اور اس کی دو بیٹیوں نے مفلسی سے تنگ آ کر خودکشی کرلی۔ تین خواتین کی موت کی اطلاع پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علاقے کے لوگوں کی بھیڑ گھر کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئی۔ اسی دوران اعلیٰ حکام پولیس اور ایف ایس ایل ٹیم کے ساتھ علاقے میں پہنچ گئے اور معاملے کی تحقیقات شروع کی۔

ترنم نے اپنی بہنوں اور والدہ کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ہمیں کسی بھی طرح کی کوئی مدد نہیں ملتی تھی اور نہ ہی مفت راشن ملتا تھا۔ ہماری کسی نے کوئی مدد نہیں کی۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ضلع اسپتال میں بھی والدہ اور بہنوں کو علاج کے لئے داخل نہیں کیا گیا لیکن اب پولیس گھر آرہی ہے۔ گھر کی معاشی حالت سے متعلق بتاتے ہوئے ترنم نے کہا کہ میری والدہ اور بہنوں کے زیورات بھی گروی تھے۔

بھوجپورا علاقے کے کونسلر حفیظ عباسی نے حکومت کی جانب سے دی جانے والی مفت راشن سمیت دیگر اسکیموں پر سوالات اٹھاتے ہوئے بتایاکہ شوہر کے انتقال کے بعد آج تک کوئی بیوہ پینشن اور راشن کارڈ بھی نہیں بنا۔ حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ ہم مفت راشن اور مفت آواس یوجنا کے تحت غریب اور ضرورت مندوں کی مدد صرف کاغذات پر ہی ثابت ہو رہے ہیں، اگر حقیقت میں مدد فراہم کی جاتی تو آج ایک ہی گھر کی تین خاتون غربت سے تنگ آ کر خود کشی نہیں کرتی۔گھر کی ذمہ داری دو بیٹیوں پر تھی جو کارخانے میں کام کرکے اپنی بنیادی ضروریات کو بمشکل پورا کرپاتی تھی۔

ذرائع کے مطابق 55 سالہ نگینہ کا شوہر چند سال قبل بیماری کے باعث انتقال کر گیا تھا جن سے نگینہ پر 7 لڑکیاں تھیں۔ 17 سالہ بانو اور 19 سالہ پچی نگینہ کے ساتھ ایک کرائے کے مکان میں رہتی تھی۔ بیماری اور غریبی کی وجہ سے پریشان ماں نے اپنی دونوں بیٹیوں کے ساتھ خود کشی کرلی۔ علیگڑھ ایس ایس پی کالاندھی نیتھانی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ نگینہ نامی 55 سالہ خواتین اور اس کی دو لڑکیوں کی خود کشی کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی۔ شوہر کے انتقال اور غریبی کے سبب ان کو اپنی زندگی گزارنا مشکل ہورہی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔فی الحال کسی کی جانب سے کوئی تحریری شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Dead Body Found in Jaunpur جونپور میں مشتبہ حالت میں نوجوان کی لاش برآمد، چارگرفتار

اطلاع کے مطابق 10 سال قبل نگینہ نامی خاتون کے شوہر کا بیماری کی وجہ سے انتقال ہو گیا تھا۔اس کے بعد گھر میں کمانے والا کوئی مرد نہیں تھا، کسی طرح اس نے اپنی 5 بیٹیوں کی شادی کروادی اور مزید 2 بیٹیوں کی شادی ہونی تھی۔ ماں اور دونوں بیٹیاں کارخانے میں کام کر کے اپنے گھر کا خرچ چلاتی تھی۔ ماں بھی گزشتہ کچھ روز سے بیمار تھی۔ علاج کے لئے پیسے نہ ہونے کے سبب حالت بگڑنے لگی۔ بیماری اور غربت سے تنگ آ کر ماں اور دونوں بیٹیوں نے خود کشی کرلی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.