لکھنؤ: مرکزی حکومت کی ترقی اور غربت کے خاتمے کے دعوے پر سوال کھڑے کرتےہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سپریمو مایاوتی نے جمعرات کو کہا کہ ملک کی تقریباً 100کروڑ آبادی آجا بھی روزی۔روزگار کی کمی میں سرکاری اناج پر منحصر ہے جو ثابت کرتا ہے کہ لوگوں کی مالی حالت بہتر ہونے کے بجائے بگڑی ہے۔ یوم جمہوریہ کی مبارک باد دیتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے انسانیت پرست آئین کی عوامی مفاد، بہبود اور آئین کا مساوی منشی کے مطابق ملک ترقی کرے۔ اس کے لئے ہر حال میں کوششیں جاری رہے لیکن ضروری ہے کہ مرکز و ریاستی حکومتیں اس موقع پر پوری ایمانداری سے خود تجزیہ ضروری کریں اور بتائیں کہ انہیں گذشتہ ایک سالوں کے دوران کئے گئے اپنے وعدوں و عزائم کو کتنا نبھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی بہبود و ترقی سے سرکاری دعوؤں اور زمینی حقیقت میں کافی فرق ہونے سے عوام و حکومت کے درمیان اعتماد میں کافی کمی آئی ہے۔ پہلے یہ حال کانگریس کی حکومت میں تھا جو اب بی جے پی کی حکومت میں بھی جاری ہے۔ ملک کے تقریبا 100کروڑ لوگوں کو عزت بخش روزی۔روزگار کی کمی میں سرکاری اناج پر ہی منحصر ہوجانا یہ ثابت کرتا ہے کہ ملک کے لوگوں کی مالی حالت بہتر ہونے کے بجائے بگڑتی جارہی ہے اور ترقی کا سرکاری دعوی زیادہ تر ہوا ہوائی و چھلاوا ہے۔ ایسے میں ملک کیسے ترقی کرے گا۔
سابق وزیر اعلی نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بننے کا ملک کی عوام کی زندگی پر کیا کوئی اثر پڑرہا ہے۔ کیا ملک کی پونچی میں بڑھوتری ہوئی ہے۔ کیا لوگوں کی قوت خرید بڑھ رہی ہے۔ کیا لوگوں کے پاس اپنی زندگی گذارنے کے لئے اپنی کمائی بڑھی یا کم ہوئی ہے۔ دوسری جانب حکومت عوام سے قدم قدم پر مہنگی جی ایس ٹی وصول کر کے ریکارڈ جی ایس ٹی ٹیکس بٹورنے کو ہی اپنی کامیابی بتارہی ہے۔ جبکہ کچھ مٹھی بھر لوگوں کو چھوڑ کر ملک کی غریبی، مہنگائی و بے روزگاری سے پریشان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Mayawati On GST جی ایس ٹی سروے سے پریشان کاروباریوں کے مسائل کا حل ضروری، مایاوتی
یواین آئی