مراد آباد : مرادآباد کے معروف ماہر امراض قلب ڈاکٹر انوراگ ملہوترا کہتے ہیں کہ سرد موسم دل کے مریضوں کے لیے مشکل ترین ہوتا ہے۔ سردی بڑھنے سے انسانی جسم میں بہت سی تبدیلیاں آتی ہیں، جیسے بلڈ پریشر بڑھنا اور دل کا دورہ پڑنا رگوں میں اکڑن کے ساتھ خون جمنا وغیرہ، جن اشخاص کے دل میں پہلے سے بلاکیجز ہیں، وہ موسم سرما میں اچانک ہارٹ اٹیک یا ہارٹ فیل ہونے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ ان لوگوں میں عام لوگوں کے مقابلے امکانات کئی گنا زیادہ بڑھ جاتے ہے۔ ڈاکٹر انوراگ ملہوترا کے مطابق دل کے دورے کے 30 فیصد مریض 40 سال سے کم عمر کے نوجوان ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ موسم سرما میں ان کی لاپرواہی ہوتی ہے۔ Winter Is A Difficult Time For Heart Patients
ڈاکٹر ملہوترا کے مطابق نوجوانوں میں بدلتے ہوئے طرز زندگی اور کھانے پینے کی عادات، جن میں تمباکو گٹکہ سگریٹ نوشی دل وغیرہ دل سے متعلق بیماریوں کی اہم وجہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دل کے دورے کے زیادہ تر معاملے صبح کے وقت آتے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ صبح کے وقت بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:Benefits of jaggery: گڑ صحت کے لیے فائدہ مند
اس کے ساتھ ساتھ ہارٹ اٹیک، بلڈ پریشر بڑھنے اور برین ہیمرج کے ساتھ سانس پھولنے کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔ ڈاکٹر ملہوترا کے مطابق، اگر مریض سینے میں درد، سانس لینے میں تکلیف، زبان میں لرزش، جبڑوں میں اکڑن، دونوں ہاتھوں میں درد، بہت زیادہ پسینہ آنا، بے چینی اور گھبراہٹ محسوس کرنا، جیسی کیفیت ہو تو ممکن ہے کہ مریض کو دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔
ایسی صورت میں آپ کو فوری طور پر قریبی ڈاکٹر کے پاس جا کر علاج کروانا چاہیے۔ ڈاکٹر انوراگ کے مطابق اگر آپ کے گھر میں اچانک ایسی صورتحال آجاتی ہے تو مریضوں کو شروع میں ڈسپرین گولی کھلانا چاہیے۔ کیونکہ اس سے مریض کو دل کا دورہ پڑنے کے امکانات 15 فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔