ETV Bharat / state

لکھنؤ کا شیعہ یتیم خانہ کیا بند ہوجائے گا؟ وائرل لیٹر کی حقیقت جانیے

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 11, 2024, 2:25 PM IST

Updated : Jan 11, 2024, 3:03 PM IST

Will Close Shia Orphanage: لکھنؤ کے کاظمین روڈ پر واقع آل انڈیا شیعہ یتیم خانہ کے تعلق سے سوشل میڈیا پر ایک لیٹر وائرل ہو رہا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یتیم خانہ میں رہ رہے طلبہ کو ان کے گھر بھیج دیا جائے گا اور جن کے پاس گھر نہیں ہے، ان کو شیلٹر ہوم بھیجا جائے گا۔ اس تعلق سے لوگوں میں شدید تشویش اور بے چینی پائی جارہی ہے۔

لکھنو کا شیعہ یتیم خانہ کیا بند ہوجائے گا؟ وائرل لیٹر کی جانیں حقیقت
لکھنو کا شیعہ یتیم خانہ کیا بند ہوجائے گا؟ وائرل لیٹر کی جانیں حقیقت
لکھنؤ کا شیعہ یتیم خانہ کیا بند ہوجائے گا؟ وائرل لیٹر کی حقیقت جانیے

لکھنؤ: ای ٹی وی بھارت سے شیعہ یتیم خانہ میں مقیم طلبا نے بتایا کہ یہ لیٹر واقعتاً درست ہے۔ سبھی طلبہ کو یہ لیٹر دیا گیا تھا کہ وہ اپنے گھر چلے جائیں۔ جس پر طلبہ کے مابین شدید تشویش اور بے چینی تھی۔ یہ بھی پتہ نہیں تھا کہ جن کے پاس گھر نہیں ہے۔ وہ کہاں جائیں گے۔ لہٰذا یہاں کی انتظامیہ نے ہم لوگوں کی مدد کی ہے اور اب کہا گیا ہے کہ کسی بھی طالب علم کو گھر نہیں بھیجا جائے گا بلکہ وہ یہیں رہیں گے اور ان کا قیام، طعام اور تمام تر انتظامات یتیم خانہ مکمل کرے گا۔

وہیں ایک طالب علم نے کہا کہ جب یہ لیٹر آیا تھا تو یہاں کے رہنے والے طلبہ شدید خوفزدہ تھے ان کے ذہن و دماغ میں یہی چل رہا تھا کہ وہ کہاں جائیں گے لیکن کچھ وقت بعد انتظامیہ نے طلبہ کو یقین دہانی کرائی کی طلبہ کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی اور انہیں دوسرے مقام پر نہیں بھیجا جائے گا۔ یتیم خانہ میں تقریباً 28 طلبہ قیام کرتے ہیں جن کی تمام تر ذمہ داری یتیم خانہ انتظامیہ کی ہوتی ہے۔

یتیم خانہ کےسیکرٹری سید شمیم احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کچھ کاغذاتی کارروائی کی وجہ سے یتیم خانہ کو بند کرنے کی لیٹر جاری کیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ 2021 میں چٹ فنڈ سے رجسٹریشن کرایا گیا تھا جس کی معیاد ختم ہو گئی تھی۔ سی ڈبلیو سی میں اسی بنیاد پر رجسٹریشن کے لیے اپلائی کرنا تھا لیکن تاخیر ہوتا گیا۔ وہ رجسٹریشن ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ پرویشن افسر نے ایک لیٹر جاری کر کے یہ کہا ہے کہ یتیم خانہ کو بند کر دیا جائے اور بچوں کو ان کے گھر بھیج دیا جائے اور جن بچوں کے گھر نہیں ہیں ان کو شیلٹر ہوم بھیج دیا جائے اسی بابت میں یہ لیٹر جاری کیا گیا تھا لیکن اب ان بچوں کا انتظامات کیا جائے گا اور انہیں گھر نہیں بھیجا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:مرادآباد: پیتل کاریگروں کے اعزازمیں استقبالیہ جلسے کا انعقاد

وہیں سے علاقے کے کونسلر لئیق آغا بھی یتیم خانے میں آ کر کے بچوں سے حالات دریافت کیا اور ان کو یقین دہانی کرائی کہ کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونے دی جائے گی۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے لوگوں میں شدید تشویش تھی یتیم خانے میں پرورش پا رہے بچوں کو علاقہ کے لوگ انتہائی احترام کی نظروں سے دیکھتے ہیں۔ ان کے رہنے کھانے پینے تمام تر ضروریات کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ قدیم لکھنؤ کے لوگوں کی یتیم خانے سے جذباتی لگاؤ ہے اور اس طرح کے لیٹر جاری ہونے پر لوگوں میں شدید تشویش پائی جا رہی تھی لیکن سبھی کو اب یقین دہانی دہانی کرائی گئی ہے کہ کسی بھی طالب علم کو گھر نہیں بھیجا جائے گا۔

لکھنؤ کا شیعہ یتیم خانہ کیا بند ہوجائے گا؟ وائرل لیٹر کی حقیقت جانیے

لکھنؤ: ای ٹی وی بھارت سے شیعہ یتیم خانہ میں مقیم طلبا نے بتایا کہ یہ لیٹر واقعتاً درست ہے۔ سبھی طلبہ کو یہ لیٹر دیا گیا تھا کہ وہ اپنے گھر چلے جائیں۔ جس پر طلبہ کے مابین شدید تشویش اور بے چینی تھی۔ یہ بھی پتہ نہیں تھا کہ جن کے پاس گھر نہیں ہے۔ وہ کہاں جائیں گے۔ لہٰذا یہاں کی انتظامیہ نے ہم لوگوں کی مدد کی ہے اور اب کہا گیا ہے کہ کسی بھی طالب علم کو گھر نہیں بھیجا جائے گا بلکہ وہ یہیں رہیں گے اور ان کا قیام، طعام اور تمام تر انتظامات یتیم خانہ مکمل کرے گا۔

وہیں ایک طالب علم نے کہا کہ جب یہ لیٹر آیا تھا تو یہاں کے رہنے والے طلبہ شدید خوفزدہ تھے ان کے ذہن و دماغ میں یہی چل رہا تھا کہ وہ کہاں جائیں گے لیکن کچھ وقت بعد انتظامیہ نے طلبہ کو یقین دہانی کرائی کی طلبہ کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی اور انہیں دوسرے مقام پر نہیں بھیجا جائے گا۔ یتیم خانہ میں تقریباً 28 طلبہ قیام کرتے ہیں جن کی تمام تر ذمہ داری یتیم خانہ انتظامیہ کی ہوتی ہے۔

یتیم خانہ کےسیکرٹری سید شمیم احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کچھ کاغذاتی کارروائی کی وجہ سے یتیم خانہ کو بند کرنے کی لیٹر جاری کیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ 2021 میں چٹ فنڈ سے رجسٹریشن کرایا گیا تھا جس کی معیاد ختم ہو گئی تھی۔ سی ڈبلیو سی میں اسی بنیاد پر رجسٹریشن کے لیے اپلائی کرنا تھا لیکن تاخیر ہوتا گیا۔ وہ رجسٹریشن ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ پرویشن افسر نے ایک لیٹر جاری کر کے یہ کہا ہے کہ یتیم خانہ کو بند کر دیا جائے اور بچوں کو ان کے گھر بھیج دیا جائے اور جن بچوں کے گھر نہیں ہیں ان کو شیلٹر ہوم بھیج دیا جائے اسی بابت میں یہ لیٹر جاری کیا گیا تھا لیکن اب ان بچوں کا انتظامات کیا جائے گا اور انہیں گھر نہیں بھیجا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:مرادآباد: پیتل کاریگروں کے اعزازمیں استقبالیہ جلسے کا انعقاد

وہیں سے علاقے کے کونسلر لئیق آغا بھی یتیم خانے میں آ کر کے بچوں سے حالات دریافت کیا اور ان کو یقین دہانی کرائی کہ کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونے دی جائے گی۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے لوگوں میں شدید تشویش تھی یتیم خانے میں پرورش پا رہے بچوں کو علاقہ کے لوگ انتہائی احترام کی نظروں سے دیکھتے ہیں۔ ان کے رہنے کھانے پینے تمام تر ضروریات کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ قدیم لکھنؤ کے لوگوں کی یتیم خانے سے جذباتی لگاؤ ہے اور اس طرح کے لیٹر جاری ہونے پر لوگوں میں شدید تشویش پائی جا رہی تھی لیکن سبھی کو اب یقین دہانی دہانی کرائی گئی ہے کہ کسی بھی طالب علم کو گھر نہیں بھیجا جائے گا۔

Last Updated : Jan 11, 2024, 3:03 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.