ETV Bharat / state

سہارنپور کا خاندان نقل مکانی پر مجبور کیوں؟

ریاست اترپردیش کے شہر سہارنپور میں بھائی کے قتل کے ڈھائی مہینے بعد جب اہل خانہ نقل مکانی کرنے کے لیے گھر سے نکلا اور گاؤں والوں کو اس بات اطلاع ملی تو گاؤں میں افراتفری مچ گئی۔

سہارنپور کا خاندان نقل مکانی پر مجبور کیوں؟
author img

By

Published : Nov 9, 2019, 9:10 PM IST

ریاست اترپردیش کے شہر سہارنپور کے دیوبند کے دگچاڑی علاقے میں بھائی کے قتل کے ڈھائی مہینے بعد جب اہل خانہ نقل مکانی کرنے کے لیے گھر سے نکلا اور گاؤں والوں کو اس بات اطلاع ملی تو گاؤں میں افراتفری مچ گئی۔

سہارنپور کے دیوبند علاقہ کے گاﺅں دگچاڑی میں بھائی کے قتل کے بعد پورے اہل خانہ نے ڈھائی مہینے کے بعد جب نقل مکانی کرنے کے لیے گھر سے نکلے تو گاﺅں کے باشندوں نے انہیں روک لیا۔

سہارنپور کا خاندان نقل مکانی پر مجبور کیوں؟

گاﺅں کے باشندوں کا کہنا تھا کہ وہ اسے کسی قیمت پر نقل مکانی نہیں کرنے دیں گے، اور وہ لوگ دیر شام تک اہل خانہ کو سمجھاتے رہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 25 اگست کو مذکورہ گاﺅں میں بال کاٹنے کو لیکر ایک جھگڑا ہوا تھا جس میں شام لال سنگین طور پر زخمی ہوگیا تھا، جس کی علاج کے دوران میرٹھ کے ایک ہسپتال میں یکم ستمبر کی شام کو موت ہوگئی تھی۔

حالانکہ اس لڑائی میں جہاں شام لال کا بھائی جانی اوربھارت بھی زخمی ہوا تھا، جبکہ وہیں دوسرے فریق کی جانب سے نریش زخمی ہواتھا، حالانکہ پولیس نے ان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری شروع کردی تھی۔

مقتول شام لال کے بھائی بھارت اور جانی سمیت اہل خانہ نے گاﺅں چھوڑنے کی اطلاع سے گاﺅں کے باشندوں میں افراتفری مچ گئی، بڑی تعداد میں گاﺅں کے باشندے شام لال کے گھر پہنچ گئے اور ان سے گاﺅں چھوڑنے کی وجہ معلوم کی، لیکن بھارت اور جانی گاﺅں چھوڑنے کی کوئی وجہ نہیں بتایا۔

نقل مکانی کی اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے اہل خانہ سے بات چیت کی، جبکہ گاﺅں والوں کا دعویٰ ہے کہ مقتول کے اہل خانہ کا دوسرے فریق سے صلح ہوگیا ہے، اور گاﺅں کے لوگوں کے سوالوں سے بچنے کے لیے گاﺅں چھوڑ رہے ہیں۔

دوسری جانب جانی اور بھارت نے اس طرح کے کسی بھی صلح سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ گاﺅں میں رہ کر کسی رنجش میں جینا نہیں چاہتے۔

گاؤں والوں کا ایسا خیال ہے کہ موقع پر بھیم آرمی کے کارکنان گاﺅں کے ذمہ داران اور سی او چوب سنگھ کو اس واقعہ کے بعد لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں۔

ریاست اترپردیش کے شہر سہارنپور کے دیوبند کے دگچاڑی علاقے میں بھائی کے قتل کے ڈھائی مہینے بعد جب اہل خانہ نقل مکانی کرنے کے لیے گھر سے نکلا اور گاؤں والوں کو اس بات اطلاع ملی تو گاؤں میں افراتفری مچ گئی۔

سہارنپور کے دیوبند علاقہ کے گاﺅں دگچاڑی میں بھائی کے قتل کے بعد پورے اہل خانہ نے ڈھائی مہینے کے بعد جب نقل مکانی کرنے کے لیے گھر سے نکلے تو گاﺅں کے باشندوں نے انہیں روک لیا۔

سہارنپور کا خاندان نقل مکانی پر مجبور کیوں؟

گاﺅں کے باشندوں کا کہنا تھا کہ وہ اسے کسی قیمت پر نقل مکانی نہیں کرنے دیں گے، اور وہ لوگ دیر شام تک اہل خانہ کو سمجھاتے رہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 25 اگست کو مذکورہ گاﺅں میں بال کاٹنے کو لیکر ایک جھگڑا ہوا تھا جس میں شام لال سنگین طور پر زخمی ہوگیا تھا، جس کی علاج کے دوران میرٹھ کے ایک ہسپتال میں یکم ستمبر کی شام کو موت ہوگئی تھی۔

حالانکہ اس لڑائی میں جہاں شام لال کا بھائی جانی اوربھارت بھی زخمی ہوا تھا، جبکہ وہیں دوسرے فریق کی جانب سے نریش زخمی ہواتھا، حالانکہ پولیس نے ان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری شروع کردی تھی۔

مقتول شام لال کے بھائی بھارت اور جانی سمیت اہل خانہ نے گاﺅں چھوڑنے کی اطلاع سے گاﺅں کے باشندوں میں افراتفری مچ گئی، بڑی تعداد میں گاﺅں کے باشندے شام لال کے گھر پہنچ گئے اور ان سے گاﺅں چھوڑنے کی وجہ معلوم کی، لیکن بھارت اور جانی گاﺅں چھوڑنے کی کوئی وجہ نہیں بتایا۔

نقل مکانی کی اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے اہل خانہ سے بات چیت کی، جبکہ گاﺅں والوں کا دعویٰ ہے کہ مقتول کے اہل خانہ کا دوسرے فریق سے صلح ہوگیا ہے، اور گاﺅں کے لوگوں کے سوالوں سے بچنے کے لیے گاﺅں چھوڑ رہے ہیں۔

دوسری جانب جانی اور بھارت نے اس طرح کے کسی بھی صلح سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ گاﺅں میں رہ کر کسی رنجش میں جینا نہیں چاہتے۔

گاؤں والوں کا ایسا خیال ہے کہ موقع پر بھیم آرمی کے کارکنان گاﺅں کے ذمہ داران اور سی او چوب سنگھ کو اس واقعہ کے بعد لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں۔

Intro:اینکر

سہارنپور

         سہارنپور کے دیوبند علاقہ کے گاﺅں دگچاڑی میں بھائی کے قتل کے بعد پورے اہل خانہ نے ڈھائی ماہ کے بعد جب نقل مکانی کرنے کے لئے گھر سے نکلے تو گاﺅں کے باشندوںنے انہیں روک لیا ۔ گاﺅں کے باشندوں کا کہنا تھا کہ وہ اسے کسی قیمت پر نقل مکانی نہیں کرنے دیںگے، دیر شام تک گاﺅں کے باشندے پورے اہل خانہ کو سمجھانے میں لگے ہوئے تھے ۔ واضح ہو کہ گزشتہ 25اگست کو مذکورہ گاﺅں میں بال کاٹنے کے تنازعہ کو لے کرہوئے خونی تصادم میں شام لال کی علاج کے دوران میرٹھ میں یکم ستمبر کی شام کو موت واقع ہوگئی تھی ،


Body:حالانکہ اس لڑائی میں جہاں شام لال کا بھائی جانی اوربھارت بھی زخمی ہوگئے تھے وہیں دوسرے فریق کی جانب سے نریش زخمی ہواتھا ، حالانکہ پولیس نے قتل کامعاملہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری شروع کردی تھی لیکن آج مقتول شام لال کے بھائی بھارت اور جانی سمیت اہل خانہ نے گاﺅں چھوڑنے کی اطلاع سے گاﺅں کے باشندوں میں افراتفری مچ گئی ، بڑی تعداد میں گاﺅں کے باشندے مقتول شام لال کے گھر پہنچ گئے اور ان سے گاﺅں چھوڑنے کی وجہ معلوم کرنے لگے لیکن بھارت اور جانی گاﺅں چھوڑنے کی وجہ نہیں بتاسکے۔ حالانکہ گاﺅ ں کے باشندے ان کو سمجھانے میں لگے ہوئے تھے۔ نقل مکانی کی اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے اہل خانہ سے گفتگو کی ، حالانکہ گاﺅں میں چرچا یہ بھی تھی کہ مقتول کے اہل خانہ کا دوسرے فریق سے فیصلہ ہوگیا ہے جس کے سبب وہ گاﺅں کے باشندوں کے سوالوں سے بچنے کے لئے گاﺅں چھوڑ رہے ہیں لیکن جانی اور بھارت نے کسی بھی فیصلہ سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے علاقے میں وہ لوگ جانا چاہتے ہیں اور گاﺅں میں رہ کر کسی رنجش میں جینا نہیں چاہتے ، حالانکہ وہ کسی کو یہ نہیں بتا پائے کہ گاﺅں چھوڑ کر وہ کہاں جائیں گے ۔ بتایا جاتا ہے کہ موقع پر بھیم آرمی کے کارکنان بھی پہنچے ہیں ، دیر شام تک گاﺅں کے باشندے ان کے گھر پر جمع تھے ،بھلے ہی موقع پر پولیس پہنچی ہو لیکن سی او چوب سنگھ کو اس واقعہ کا علم نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ فی الحال میٹنگ میں ہیں۔ 


Conclusion:بائٹ: 1 انجو دیوی کی ماں(نقل مکانی کو کیوں ہوئے مجبور)

بائٹ2 منتلاش دیوی( گاوں کی خاتون)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.