ماہ محرم کا چاند نظر آتے کے بعد پورے ملک میں مجلس، ماتم اور عزاداری کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے، اسی سلسلے میں ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں تمام امام بارگاہوں میں بھی مجلس، ماتم اور عزاداری کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اس کے علاوہ امام بارگاہوں کو عَلَم، پنجوں اور ضریح سے بھی سجایا گیا ہے۔
محرم کی عزاداری سے مراد واقعہ کربلا کی یاد میں منعقد ہونے والے خاص مراسم ہیں۔ شیعہ حضرات ہر سال محرم الحرام کے مہینے میں سنہ 61 ہجری کو کربلا میں پیش آنے والے واقعے کو یاد کر کے عزاداری مناتے ہیں جس میں امام حسینؑ اور آپ کے اصحاب کو یزیدی فوج نے بے دردی کے ساتھ شہید کیا تھا۔
شروع میں عزاداری کی ان محفلوں میں امام حسینؑ کی مصیبت کو اشعار میں بیان کرنے کے ذریعے آپؑ پر گریہ و زاری کی جاتی تھی لیکن رفتہ رفتہ ان محافل میں مرثیہ سرائی، نوحہ خوانی اور سینہ زنی وغیرہ بھی انجام پانے لگے۔
یہ بھی پڑھیں: ماہ محرم الحرام کی اہمیت و فضیلت
مرادآباد کے میر شہادت علی خاں امام بارگاہ کے متولی گلریز حیدر رضوی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ نواسۂ رسول اللہﷺ حضرت امام حسینؓ نے دین اسلام کو بچانے کے ساتھ ساتھ انسانیت کا بھی سب سے اہم پیغام دیا اور کربلا میں اپنے بہتر جاں نثار ساتھیوں کے ساتھ جام شہادت نوش فرمائے۔ اسی کی یاد میں پورے ملک میں ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر محرم کا چاند نظر آتے ہی اس شہادت کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔