لیکن اس کوری ڈور سے جہاں درجنوں مندر مسمار کئے گئے، وہیں تنگ گلیوں میں آباد قدیم آبادی کو بھی دور جانا پڑا اور سینکڑوں گھر منہدم ہوئے ہیں۔
بابا وشیو ناتھ مندر میں سے بالکل قریب قدیم ترین تاریخی گیان واپی مسجد بھی ہے، جسے لیکر بنارس کے مسلمانوں میں بے چینی ہے۔ اس سلسلے میں مذہبی رہنما مفتی ہارون رشید نقشبندی بتایا کی کی کاشی وشوناتھ کوریڈور کو لے کر بنارس کا مسلمان بالکل بھی بے چین نہیں ہے، لیکن گیان واپی مسجد جو مندر سے کافی قریب ہے اس کی حفاظت کو لیکر فکر مند ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوریڈور بنانے کے لئے مسجد کے اطراف میں بڑا میدان بنا دیا گیا ہے، جس میں کبھی بھی ہزاروں کی تعداد میں بھیڑ جمع ہو سکتی ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ مسجد کے سلسلے میں جیسا کہ سخت گیر ہندو تنظیم کے رہنماؤں کا دعویٰ ہے اور ان کا اس سلسلے میں بیان بھی آتا ہے، جسے لیکر بنارس کا مسلمان کافی فکر مند ہے۔